آئی سی آئی سی آئی بینک نے پیر کو سندیپ بخشی کو بینک کا ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر مقرر کیا ہے، سندیپ بخشی ابھی تک بینک کے لائف انشورنس کا کام دیکھ رہے تھے۔
آئی سی آئی سی آئی بینک کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ الزامات سے گھریں بینک کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر چندہ کوچر جب تک چھٹی پر ہیں، اس وقت تک سندیپ بخشی بینک کے تمام کام کاج کی قیادت کریں گے۔ بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ بینک کے ایگزیکیٹو منیجمنٹ بورڈ کے تمام ایگزیکیٹو ڈائریکٹر بخشی کو رپورٹ کریں گے، اس دوران چندہ کوچر کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے اور معاملے کی تفتیش مکمل ہونے تک وہ چھٹی پر ہی رہیں گی۔
Published: undefined
سندیپ بخشی بھی چندہ کوچر کی طرح آئی سی آئی سی آئی بینک سے کافی وقت سے جڑے ہوئے ہیں، وہ 1996 سے بینک کے ساتھ ہیں۔ وہ فی الحال ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خوردہ آپریشن کے سربراہ تھے، اگست 2010 میں بخشی کو آئی سی آئی سی آئی پروڈینشیل لائف انشورنس کے سربراہ کے طور پر مقرر کیے گئے تھے۔
Published: undefined
سندیپ بخشی کو سی ای او بنانے کا فیصلہ ویڈیوکون معاملے میں چندہ کوچر کے کردار کی تحقیقات کے لئے جسٹس بی این کرشنا کی قیادت میں بنی کمیٹی کے بعد آیا ہے، کوچر کے کردار کی تحقیقات ایک وهسل بلور کی شکایت کے بعد کی جا رہی ہے۔ بینک بورڈ نے گزشتہ دنوں ویڈیوکون کو لون دینے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد تحقیقات کی شروعات کی تھی۔
ویڈیوکون اور نوپاور کی متنازعہ ڈیل کے بارے میں سب سے پہلے سوال اٹھانے والے شيئرهولڈر اروند گپتا نے آئی سی آئی سی آئی بینک کی سی ای او چندہ کوچر اور ان کے شوہر دیپک کوچر پر الزامات لگائے تھے، نوپاور چندہ کوچر کے شوہر دیپک کوچر کی کمپنی ہے۔
سماجی کارکن اروند گپتا نے 11 مئی کو وزیر اعظم کے دفتر، اور کئی ایجنسیوں کو خط لکھ کر الزام لگایا تھا کہ نوپاور میں ایسار گروپ نے راؤنڈ ٹرپ کے ذریعے 453 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، یہ سرمایہ کاری میٹرکس گروپ اور اس کی ہولڈنگ کمپنی فرسٹ لینڈ کے ذریعے کیا گیا۔ دونوں کمپنیاں ماریشس میں ہیں اور ان کا ملکیت نشانت كنوڑيا کے نام ہے، كنوڑيا ایسار گروپ کے وائس چیرمین روی رويا کے داماد ہیں۔
اس دوران آئی سی آئی سی آئی بینک نے ایسار گروپ کو سب سے زیادہ قرض دیا ہے، ساتھ ہی بینک نے مینیسوٹا اور برطانیہ واقع ریفائنری پروجیکٹ کے لئے بھی پیسہ دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined