قومی خبریں

جی ایس ٹی سے مرکزی حکومت کی ہو رہی زوردار کمائی، جولائی میں 1.65 لاکھ کروڑ روپے کا ہوا کلیکشن

بڑی ریاستوں پنجاب، ہریانہ، دہلی، اتر پردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو نے دوہرے ہندسے میں ریوینیو کلیکشن کیا ہے۔

جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس
جی ایس ٹی، تصویر آئی اے این ایس 

مرکز اور ریاستی حکومتوں نے جولائی میں جی ایس ٹی کی شکل میں 1.65 ٹریلین یعنی 1.65 لاکھ کروڑ روپے کا کلیکشن کیا ہے۔ یہ کلیکشن ایک سال پہلے کی یکساں مدت سے 11 فیصد زیادہ ہے۔ وزارت مالیات نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پانچویں مرتبہ ہے جب جی ایس ٹی ریوینیو کلیکشن 1.6 ٹریلین سے اوپر رہا ہے۔ اس مالی سال میں ماہانہ اوسط کلیکشن کے لیے حکومت کا اندازہ 1.65 ٹریلین روپے ہے۔ دوسری سہ ماہی کے پہلے مہینے میں جی ایس ٹی ریوینیو اپریل میں 1.87 ٹریلین کے ریکارڈ کلیکشن کے بعد اس سال کا اب تک کا دوسرا سب سے بڑا ریوینیو کلیکشن ہے۔

Published: undefined

حکومت نے انٹگریٹیڈ جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) سے 41239 کروڑ روپے اور امپورٹ پر جی ایس ٹی سیس سے 840 کروڑ روپے کا کلیکشن کیا ہے۔ وزارت مالیات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹر اسٹیٹ سیل کے سیٹلمنٹ کے بعد مرکز نے جولائی میں جی ایس ٹی ریوینیو کے اپنے اپنے حصے کی شکل میں 69558 کروڑ روپے اور ریاستوں نے 70811 کروڑ روپے کا کلیکشن کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جولائی میں گھریلو ٹرانزیکشن (جس میں سروس کا امپورٹ بھی شامل ہے) سے ریوینیو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ان ذرائع سے حاصل ریوینیو سے 15 فیصد زیادہ ہے۔

Published: undefined

بڑی ریاستوں پنجاب، ہریانہ، دہلی، اتر پردیش، مہاراشٹر، کرناٹک اور تمل ناڈو نے دوہرے ہندسے میں ریوینیو کلیکشن کیا ہے۔ جہاں دہلی میں جولائی میں جی ایس ٹی ریوینیو میں 25 فیصد کی سالانہ بہتری ہوئی اور یہ 5404 کروڑ روپے رہا، وہیں اتر پردیش کا ریوینیو 24 فیصد بڑھ کر 8802 کروڑ روپے رہا۔ جبکہ مہاراشٹر نے جی ایس ٹی کلیکشن میں 18 فیصد بہتری کے ساتھ 26024 کروڑ روپے دکھانے کو ملا ہے۔ کرناٹک میں جی ایس ٹی کلیکشن میں 17 فیصد کا اضافہ دیکھنے کو ملا اور 11505 کروڑ روپے جی ایس ٹی ریوینیو کلیکشن کی اطلاع دی۔ تمل ناڈو نے جولائی میں 10022 کروڑ روپے جی ایس ٹی ریوینیو کلیکشن کیا جس میں 19 فیصد کی بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ علاوہ ازیں گجرات میں جولائی میں صرف 7 فیصد ریوینیو کا اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined