ہندوستان میں پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) اور نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کو لے کر برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف طبقہ کے درمیان زبردست رسہ کشی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے پرانی پنشن اسکیم کو بڑا ایشو بنایا تھا اور حکومت بننے کے بعد اسے نافذ کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ اب جمعہ کے روز پارلیمنٹ میں وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے سرکاری ملازمین کے لیے پنشن سے متعلق ایشوز پر غور کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز رکھی ہے۔
Published: undefined
وزیر مالیات نے کہا کہ سکریٹری برائے مالیات کی قیادت میں ایک کمیٹی بنائی جائے گی۔ یہ کمیٹی نئی پنشن اسکیم کا ریویو کرے گی۔ وزیر مالیات نے لوک سبھا میں فائنانس بل پیش کرتے ہوئے ہنگامہ کے درمیان یہ باتیں کہیں۔ قابل ذکر ہے کہ فائنانس بل لوک سبھا میں پاس کرا لیا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستان میں یکم جنوری 2004 سے این پی ایس یعنی نئی پنشن اسکیم نافذ ہے۔ دونوں پنشن کے کچھ فائدے اور کچھ نقصانات بھی ہیں۔ پرانی پنشن اسکیم کے تحت ریٹائرمنٹ کے وقت ملازم کی تنخواہ کی نصف رقم پنشن کی شکل میں دی جاتی ہے، کیونکہ پرانی اسکیم میں پنشن کا تعین سرکاری ملازم کی آخری بیسک سیلری اور شرح مہنگائی کے اعداد و شمار کے مطابق ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پرانی پنشن اسکیم میں پنشن کے لیے ملازم کی تنخواہ سے کوئی پیسہ کٹنے کا التزام نہیں ہے۔
Published: undefined
پرانی پنشن اسکیم میں ادائیگی حکومت کی ٹریزری کے ذریعہ سے ہوتا ہے۔ سب سے خاص بات پرانی پنشن اسکیم میں یہ ہے کہ ہر چھ ماہ بعد ملنے والے ڈی اے کا التزام ہے۔ یعنی جب حکومت نئی تنخواہ کمیشن نافذ کرتی ہے تو بھی اس سے پنشن میں اضافہ ہوتا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف نئی پنشن اسکیم کا تعین مجموعی جمع رقم اور سرمایہ کاری پر آئے ریٹرن کے مطابق ہوتا ہے۔ اس میں ملازمین کا تعاون اس کی بیسک سیلری اور ڈی اے کا 10 فیصد ملازمین کو حاصل ہوتا ہے۔ اتنا ہی تعاون ریاستی حکومت بھی دیتی ہے۔ یکم مئی 2009 سے این پی ایس اسکیم سبھی کے لیے نافذ کیا گیا۔ پرانی پنشن اسکیم میں ملازمین کی تنخواہ سے کوئی کٹوتی نہیں ہوتی تھی۔ این پی ایس میں ملازمین کی تنخواہ سے 10 فیصد کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ پرانی پنشن اسکیم میں جی پی ایف کی سہولت ہوتی تھی، لیکن نئی اسکیم میں اس کی سہولت نہیں ہے۔ نئی پنشن اسکیم پر ریٹرن اچھا رہا تو پی ایف اور پنشن کی پرانی اسکیم کے مقابلے میں ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے وقت اچھا پیسہ مل سکتا ہے۔ کیونکہ یہ شیئر بازار پر منحصر رہتا ہے۔ لیکن کم ریٹرن کی حالت میں فنڈ کم بھی ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز