مرکزی حکومت نے فرضی خبر دکھانے والے یوٹیوب چینلوں پر ایک بار پھر سخت کارروائی کی ہے۔ فرضی خبر پھیلانے کے الزام میں حکومت نے 8 یوٹیوب چینلز کو بند کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ چینلز وقت سے پہلے لوک سبھا انتخاب کرانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) پر پابندی لگائے جانے جیسی فرضی خبریں پھیلانے میں شامل پائے گئے تھے۔ ان میں سے کئی پر ملک کی فوج کے بارے میں غلط جانکاریاں پھیلانے کا بھی الزام ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ جن 8 یوٹیوب چینلز کو مرکزی حکومت نے بند کیا ہے، پہلے ان کی ویڈیوز کی گہرائی سے جانچ کی گئی۔ اس دوران ان چینلز میں کئی خامیاں دیکھنے کو ملیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) نے ان چینلز پر فرضی خبر کا فیکٹ چیک کیا ہے۔ اس سے پتہ چلا کہ کئی یوٹیوب چینلز ہیں جن کے ذریعہ فرضی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ افسران کا کہنا ہے کہ جن یوٹیوب چینلز پر کارروائی کی گئی ہے، ان کے مجموعی طور پر تقریباً 2 کروڑ سبسکرائبرس ہیں۔
Published: undefined
جن یوٹیوب چینلز کو بند کیا گیا ہے، ان میں کیپٹل ٹی وی کا یوٹیوب چینل بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ یہاں سچ دیکھو، کے پی ایس نیوز، سرکاری ولاگ، اَرن ٹیک انڈیا، ایس پی این 9 نیوز، ایجوکیشنل دوست، ورلڈ بیسٹ نیوز شامل ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مرکزی حکومت فرضی خبروں کو لے کر بہت الرٹ ہے۔ سوشل میڈیا پر ہونے والی سرگرمیوں پر حکومت سخت نگرانی کر رہی ہے۔ نوجوان، طلبا، سماج کو بھٹکانے اور ورغلانے والے تبصرے پیش کرنے والی خبروں پر سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلے بھی بڑی تعداد میں یوٹیوب چینلز پر ہندوستان میں پابندی لگائی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز