دفتر کے لیے زمین الاٹمنٹ کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کودس دنوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عآپ نے ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی کہ عدالت پارٹی دفتر کے لیے مرکزی حکومت سے زمین الاٹ کرائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت اب 25 جولائی کو ہوگی۔
Published: undefined
زمین الاٹمنٹ سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے عام آدمی کی درخواست پر فیصلہ لینے کے لیے چار ہفتوں کا وقت طلب کیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے گزشتہ 5 جون کو ہوئی سماعت میں کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی دیگر پارٹیوں کی طرح دہلی میں پارٹی دفتر حاصل کرنے کی حقدار ہے۔ اس وقت مرکزی حکومت کو اس معاملے پر فیصلہ کرنے کے لیے چھ ہفتے کا وقت دیا گیا تھا، جس کے بعد آج دوبارہ سماعت ہوئی۔
Published: undefined
گزشتہ ماہ 5 جون کو ہوئی سماعت میں جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت صرف اس بنیاد پر عام آدمی پارٹی کو ایک گھر کو بطور دفتر استعمال کرنے سے نہیں روک سکتی کہ اس کے پاس زمین موجود نہیں ہے۔ عام آدمی پارٹی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وہ دین دیال اپادھیائے مارگ پر واقع اپنے وزیر عمران حسین کے گھر کو عارضی دفتر کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔
Published: undefined
عدالت نے عام آدمی پارٹی کی اس درخواست کو رد کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ پارٹی کے پاس ایسا کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ جسٹس پرساد نے کہا تھا کہ آپ کو ڈی ڈی یو مارگ پر واقع مکان پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ آپ کو ایک مکان دیا جانا چاہیے۔ محض دباؤ یا عدم دستیابی کی بنیاد پر مکان دینے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ عام آدمی پارٹی کی درخواست پر 6 ہفتوں کے اندر غور کیا جانا چاہیے۔ اس کے بعد آج کی سماعت کے بعد عدالت نے مرکزی حکومت کو 10 دنوں میں عام آدمی پارٹی کی درخواست پرفیصلہ لینے کے لیے کہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined