نئی دہلی: ماہر اسلامیات اور مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے صدر پروفیسر اخترالواسع نے امید ظاہر کی ہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور بی جے پی کی مرکزی قیادت عقل کے ناخن لے گی اور اپنے موقف سے ہٹ کر بہادری اور اخلاقی جرأت کا ثبوت دے گی۔ اگرایسا ہو جاتا ہے تو اس ملک میں سیاسی سطح پر ایک نئی تاریخ رقم کی جائے گی۔
Published: undefined
پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے جو کامیابی حاصل کی وہ کئی اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ پہلی بات تو یہ کہ یہ ایک ایسی پارٹی ہے جو تیسری مرتبہ مسلسل برسراقتدار آئی ہے اور جس نے اپنے کام کو ووٹروں کو متاثر کرنے کا ذریعہ بنایا۔ جس نے فرقہ واریت، تشدد، نفرت کے ہر منصوبے کو جسے بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے لیڈروں نے اپنایا اسے نہ صرف نظر انداز کیا اور مسترد کیا بلکہ خود عوام نے بھی اس معاملے میں غیر معمولی صبر و تحمل کا ثبوت دیا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ اس میں جو سب سے غیر معمولی بات ہے وہ یہ کہ دہلی کے غیر مسلم ووٹر مذہبی منافرت کے نعروں سے متاثر نہیں ہوئے۔ انہوں نے سی اے اے‘ این آر سی اور این پی آر کو ایک طرح سے یکسر طور پر مسترد بھی کردیا اور یہ بتادیا کہ اب مرکزی حکومت کو کہ یہ ہمارے لیے قابل قبو ل نہیں ہے۔ اس کے لیے ہمیں ان کو سلام کرنا چاہیے اور تحسین کرنی چاہیے۔
Published: undefined
پروفیسر اختر الواسع کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں شاہین باغ کو سب سے بڑا الیکشن ایشو بنایا گیا اور وہاں پر جو امن و امان کے ساتھ تمام مذاہب کے نمائندے احتجاج کر رہے تھے، خاص طورپر عورتیں، ان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ لیکن دہلی کے عوام نے ان طاقتوں کو مسترد کیا ہے اور خاص بات یہ ہے کہ شاہین باغ جس حلقہ اسمبلی میں آتا ہے وہاں عام آدمی پارٹی کے امیدوار کو زبردست کامیابی ملی اور وہاں سے امانت اللہ خاں کامیاب ہوئے اور اس کے لیے غیر مسلم ووٹروں کے رول اور ان کی تائید کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز