آنے والے دنوں میں ہندوستان میں پھانسی کے ذریعہ دی جانے والی سزائے موت پر روک لگ سکتی ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت نے 2 مئی کو سپریم کورٹ میں ایک اہم بیان دیا ہے۔ مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ وہ پھانسی کے ذریعہ دی جانے والی سزائے موت کو بدلنے پر غور کر رہی ہے۔ ساتھ ہی مرکز کا کہنا ہے کہ وہ اس کے لیے ایکسپرٹ کمیٹی کی تشکیل پر غور کر رہی ہے جو موت کی سزا دینے کے موجودہ طریقوں کا جائزہ لے گی۔
Published: undefined
دراصل ایڈووکیٹ رشی ملہوترا نے 2017 میں ایک مفاد عامہ عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں کہا گیا تھا کہ پھانسی کی سزا کی جگہ موت کے لیے کسی کم دردناک طریقے پر غور کیا جانا ضروری ہے۔ عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے گزشتہ 21 مارچ کو کہا تھا کہ وہ پھانسی کے ذریعہ موت کی سزا دیئے جانے پر غور و خوض کر سکتی ہے۔ عدالت نے اس سلسلے میں مرکز سے موت کی سزا کے الگ الگ طریقوں پر بہتر ڈاٹا دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
Published: undefined
اس سلسلے میں آج اٹارنی جنرل وینکٹ رمانی نے عدالت سے کہا کہ سزائے موت کے لیے پھانسی کے متبادل پر غور کرنے سے متعلق مجوزہ پینل کے لیے ناموں کو طے کرنے کا عمل اپنے آخری مرحلہ میں ہے اور کچھ وقت بعد وہ اس ایشو پر زیادہ جانکاری دیں گے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردیوالا کی بنچ نے اٹارنی جنرل وینکٹ رمانی کے ذریعہ دی گئی اس جانکاری پر غور کیا اور کہا کہ ’’اٹارنی جنرل نے کمیٹی میں تقرریوں پر غور کرنے کی بات کہی ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے ہم گرمی کی چھٹیوں کے بعد اس کی سماعت کے لیے ایک طے تاریخ دیں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز