سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) کے چارانفارمیشن کمشنر کے سبکدوش ہونے میں اب 20 دن بھی نہیں بچے ہیں لیکن مرکزی حکومت نے ابھی تک ان کی جگہ نئی تقرری نہیں کی ہے۔ حالانکہ انفارمیشن کمیشن میں خالی عہدوں کا اشتہار بھی جاری ہوا اور درخواست بھی آ چکے ہیں، لیکن کسی بھی عہدہ پر ابھی تک تقرری نہیں ہوئی۔
غور طلب ہے کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر خود مختار اداروں کو کمزور کرنے کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔ انفارمیشن کمشنروں کی تقرری میں تاخیر کو اسی کڑی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔ انفارمیشن کمیشن میں کمشنروں کے 11 عہدے ہیں، لیکن فی الحال وہاں صرف 7 کمشنر ہی کام کر رہے ہیں۔ ان میں چیف انفارمیشن کمشنر رادھا کرشن ماتھر بھی شامل ہیں۔ یہاں قابل غور یہ ہے کہ چیف انفارمیشن کمشنر اور تین کمشنروں کی مدت کار یکم دسمبر تک ختم ہو رہی ہے، اس لیے کمیشن کی حالت مزید خستہ ہونے کے اندیشے بڑھ گئے ہیں۔
چیف انفارمیشن کمشنر آر کے ماتھر 24 اکتوبر کو سبکدوش ہو جائیں گے جب کہ انفارمیشن کمشنر یشووردھن آزاد اور ایم شری دھر آچاریولو 21 نومبر کو سبکدوش ہوں گے۔ امیتابھ بھٹاچاریہ یکم دسمبر کو سبکدوش ہونے والے ہیں۔ ان چاروں کے سبکدوش ہونے کے بعد کمیشن میں صرف سدھیر بھارگو، بمل جلکا اور دویہ پرکاش سنہا ہی بچیں گے۔
تقرریوں پر لگاتار آر ٹی آئی داخل کرنے والے آر ٹی آئی کارکن لوکیش بترا کا کہنا ہے کہ ’’آر ٹی آئی کے جواب سے پتہ چلا ہے کہ دو عہدوں کے لیے 225 لوگوں نے درخواست داخل کیا ہے۔ لیکن پھر بھی حکومت ان عہدوں کو بھرنے میں ناکام رہی ہے۔ ایسا سوچنا درست نہیں کہ اچھے لوگوں کی کمی ہے۔‘‘
یہاں دھیان دینے والی بات یہ ہے کہ 2016 سے مرکزی حکومت نے انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنر کے کسی بھی خالی عہدہ پر تقرری نہیں کی ہے۔ اس معاملے میں کمیشن نے حکومت کو مئی 2018 میں ایک خط بھی بھیجا تھا لیکن حکومت نے ابھی تک اس کا جواب نہیں دیا ہے۔
Published: 12 Nov 2018, 9:09 PM IST
اسی سال جولائی میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ عدالت کو یہ اطلاع مہیا کرائے کہ وہ کب کمیشن میں تقرریاں کرے گی۔ عدالت نے یہ ہدایت آر ٹی آئی کارکن انجلی بھاردواج، لوکیش بترا اور امرتا جوہری کی عرضی پر جاری کیے تھے۔ عرضی دہندہ نے عدالت سے گزارش کی تھی کہ وہ حکومت کو انفارمیشن کمشنروں کی تقرریاں وقت پر اور شفاف طریقے سے کرنے اور یقینی بنانے کی ہدایت دے۔
عدالت میں سماعت والے دن ہی مرکزی حکومت نے جلد بازی میں ایک اشتہار جاری کر سنٹرل انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنروں کی تقرری کی عرضیاں طلب کی تھیں۔ لیکن اس اشتہار میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ کتنے عہدوں کے لیے درخواست طلب کیے گئے ہیں۔
نیشنل کمپین فار پیپلز رائٹ ٹو انفارمیشن یعنی این سی پی آر آئی کی انجلی بھاردواج نے اس معاملے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس ایشو پر دھیان دلایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے گزشتہ سال جون میں وزیر اعظم کو خط لکھا تھا۔ اس کے بعد آر ٹی آئی کے ذریعہ بھی اس معاملے کی جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی کہ آخر اس خط پر کیا کارروائی ہوئی۔ ہماری آر ٹی آئی کو شکایت میں بدل دیا گیا اور جواب میں کہا گیا کہ معاملہ زیر غور ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ تقرریوں کے بارے میں جو بھی جانکاری طلب کی گئی اس میں کچھ نہ کچھ پینچ ضرور لگا دیا گیا۔
Published: 12 Nov 2018, 9:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Nov 2018, 9:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز