نئی دہلی: خواتین کے خلاف پورے ملک میں بڑھتے ہوئے جرائم بالخصوص آبروریزی کے واقعات کے سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرکے کہا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم کے ہر معاملے میں سبھی قوانین کی پیروی کرتے ہوئے ضروری کارروائی کی جانی چاہئے۔
Published: undefined
اترپردیش کے ہاتھرس میں گزشتہ مہینے ایک لڑکی کی موت اور اس کے ساتھ مبینہ آبروریزی کے واقعہ اور ملک کے کچھ دیگر حصوں میں بھی خواتین کے خلاف جرائم میں پولس کے کردار کے سلسلے میں پیدا ہونے والے سوالات کے درمیان وزارت داخلہ کے محکمہ خواتین سیکورٹی نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو ایڈوائزری جاری کیا ہے۔ ایڈوائزری کی کاپیاں سبھی پولس ڈائرکٹر جنرلوں اور پولس کمشنروں کو بھی بھیجی گئی ہے۔
Published: undefined
وزارت نے کہا ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی وقتاً فوقتاً اس طرح کے ایڈوائزری جاری کرچکا ہے اور پھر سے یہ ایڈوائزری جاری کیا جاتا ہے کہ خواتین کے خلاف جرائم بالخصوص آبروریزی کے معاملوں میں طے شدہ قوانین کے مطابق کارروائی کیا جانا ضروری ہے۔ آبروریزی کے معاملوں میں ایف آئی آر اور زیرو ایف آئی آر درج کیا جانا لازمی ہے۔ قانون میں التزام ہے کہ آبروریزی کے معاملوں کی جانچ دو مہینے کے اندر پوری کی جانی چاہئے۔ وزارت نے یہ بھی یاد دلایا کہ قانون میں یہ بھی التزام ہے کہ ان قوانین کی پیروی نہیں کرنے والے افسران کے خلاف سزا یا دیگر طرح کی کارروائیاں کی جائیں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز