عام آدمی پارٹی (عآپ) کو الیکشن کمیشن نے 10 اپریل کو قومی پارٹی کا درجہ دے دیا۔ الیکشن کمیشن کے اس اعلان کے بعد عآپ میں خوشی کا ماحول ہے اور پارٹی لیڈران و کارکنان جشن منا رہے ہیں۔ اس درمیان پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے پارٹی کارکنان کو خطاب کر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔
Published: undefined
اپنے خطاب میں اروند کیجریوال نے کارکنان اور ملک کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’قومی پارٹی بننا بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ ہماری پارٹی نے ملک کو نئی سمت دی ہے۔‘‘ اس دوران کیجریوال نے اپنے ناقدین کو بھی تہہ دل سے مبارکباد پیش کی۔ اپنی تقریر کے دوران انھوں نے کہا کہ ’’جب ہم نے شروعات کی تھی تو پیسے نہیں تھے، لوگ نہیں تھے۔ اب بھی پیسے نہیں ہیں، لیکن آدمی بہت ہیں۔ آج سوچتا ہوں تو لگتا ہے کہ ہماری کوئی اوقات نہیں، لیکن ہم کہاں سے کہاں پہنچ گئے۔ اس کا مطلب بھگوان ہم سے ملک کے لیے کچھ کرانا چاہتا ہے۔ ہم تو بس ذریعہ ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب میں کیجریوال نے منیش سسودیا اور ستیندر جین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’’منیش اور جین جی کی بہت یاد آ رہی ہے۔ وہ ہوتے تو اس موقع پر چار چاند لگ جاتے۔ وہ جدوجہد کر رہے ہیں، ملک کے لیے، ہم سب کے لیے۔ اس وقت سبھی ملک مخالف طاقتیں جو اس ملک کا بھلا نہیں چاہتیں، جو ملک کی ترقی نہیں چاہتیں، وہ عآپ کو روک رہی ہیں۔‘‘
Published: undefined
کیجریوال نے اس دوران ایک سرکاری اسکول کا قصہ سنایا کہ وہ سرکاری ہے لیکن وہاں فرنچ، اسپینش، جاپانی اور جرمن زبان پڑھائی جاتی ہے۔ میری پڑھائی بھی بڑے اسکول میں ہوئی، لیکن وہاں ایسی سہولت نہیں تھی۔ یعنی منیش سسودیا کا قصور ہے کہ اس نے غریب کے بچوں کو خواب دیکھنے سکھائے، کہ خواب دیکھو، بڑے بڑے خواب دیکھو۔ 75 سال سے غریب کا بچہ بغیر معیاری تعلیم کے رہ جاتا تھا اور اس کو اس نے پڑھنے کا خواب دکھایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined