پنجاب کے مقبول گلوکار سدھو موسے والا کے قتل سے ہر کوئی حیران و پریشان ہے۔ اتوار کو مانسا کے جواہر گاؤں کے قریب کچھ لوگوں نے اس پر فائرنگ کی جس میں اس کا انتقال ہو گیا۔ اسے تشویشناک حالت میں مانسا کے ہسپتال میں لے جایا گیا تھا لیکن وہ بچا نہیں۔ اس کے قتل کی خبر سے پورے پنجاب میں سنسنی پھیل گئی ہے۔ اسی دوران ایک سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں دو کاریں سدھو موسے والا کی کار کا پیچھا کرتی نظر آ رہی ہیں۔ یہ ویڈیو واقعہ سے عین پہلے کی ہے۔
Published: undefined
موسے والا کالے رنگ کی تھار کار میں بیٹھا تھا۔ سی سی ٹی وی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کی گاڑی کے بالکل پیچھے دو کاریں ہیں۔ یہ دونوں کاریں اس کی گاڑی کا پیچھا کر رہی ہیں۔ پولیس اب ان دونوں کاروں کی تلاش کر رہی ہے۔ ہریانہ اور دیگر ریاستوں کی پولیس کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ پولیس دیگر سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی چھان بین کر رہی ہے۔
Published: undefined
جبکہ پنجاب کے ڈی جی پی وی کے بھاورا نے کہا ہے کہ موسے والا کا قتل گروہوں کی باہمی دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے، انہوں نے بتایا کہ قتل کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ ڈی جی پی نے یہ بھی بتایا ہے کہ لارنس بشنوئی گینگ اس قتل میں ملوث ہو سکتا ہے اور گینگ کے رکن لکی نے کینیڈا سے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
Published: undefined
کئی انکشافات کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ سدھو موسے والا کے پاس ایک پرائیویٹ بلٹ پروف گاڑی تھی، لیکن وہ اسے واقعہ کے وقت اپنے ساتھ نہیں لے گئے تھے۔ انہوں نے کہا، "اپنے گھر سے نکلنے کے بعد، موسے والا ضلع مانسا میں دو دیگر افراد کے ساتھ اپنی گاڑی خودچلا رہے تھے۔ اس کی گاڑی کے آگے اور پیچھے سے 2-2 گاڑیاں آئیں اور ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ اور جب اسے ہسپتال لے جایا گیا تو وہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
Published: undefined
شوبھدیپ سنگھ سدھو، جنہیں پیار سے موسے والا کہا جاتا ہے، 17 جون 1993 کو پیدا ہوئے۔ وہ موسیٰ والا گاؤں کا رہنے والا تھا۔ لوگ شوبھدیپ کو ان کی گلوکاری کی وجہ سے جانتے تھے۔ ان کے مداحوں کی تعداد لاکھوں میں تھی۔ موسے والا نے الیکٹریکل انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی تھی اور ان کی والدہ گاؤں کی سرپنچ تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز