مرکزی صارف تحفظ اتھارٹی (سی سی پی اے) نے کوچنگ سینٹرز کی جانب سے جاری کیے جانے والے گمراہ کن اور دھوکہ دینے والے اشتہارات پر قابو پانے کے لیے نئے قواعد جاری کیے ہیں۔ ان قواعد کا بنیادی مقصد طلبہ کو کسی بھی قسم کی فریب کاری سے بچانا ہے جس کے ذریعے اشتہارات انہیں گمراہ کرتے ہیں۔
Published: undefined
ان قواعد کی تیاری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں مرکزی صارف تحفظ اتھارٹی، محکمہ برائے پرسنل اینڈ ٹریننگ، وزارت تعلیم، لال بہادر شاستری نیشنل ایڈمنسٹریشن اکیڈمی، نیشنل لاء یونیورسٹی (این ایل یو) دہلی اور مختلف صنعتوں کے نمائندے شامل تھے۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کوچنگ سینٹرز کے اشتہارات میں ایسا کوئی بھی دعویٰ شامل نہیں ہوگا جو طلبہ کو گمراہ کرے۔ اب ان قواعد کی پابندی ہر کوچنگ سینٹر کے لیے لازم ہوگی، اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی۔
Published: undefined
قواعد میں کہا گیا ہے کہ کورسز، فیس، کامیابی کی شرح، اور گارنٹی ایڈمیشن کے دعوے قابل قبول نہیں ہوں گے۔ طلبہ کے کامیابی کی کہانیاں بغیر تحریری اجازت کے استعمال نہیں کی جائیں گی، اور اس وقت ہی استعمال ہوگی جب طالب علم امتحان میں کامیاب ہو چکا ہو۔
اشتہارات میں طلبہ کی کامیابی کے اعداد و شمار جیسے نام، رینک، فیس اور کورس واضح اور بڑے الفاظ میں درج ہوں تاکہ طلبہ کو دھوکہ نہ دیا جا سکے۔ اشتہارات میں "سیٹوں کی کمی" یا "وقت کم" جیسے الفاظ سے طلبہ پر جلدی میں داخلہ لینے کا دباؤ نہیں ڈالا جا سکتا۔
Published: undefined
ہر کوچنگ سینٹر کو قومی صارف ہیلپ لائن سے منسلک ہونا ہوگا تاکہ طلبہ کو گمراہ کن اشتہارات اور نامناسب تجارتی رویوں کی شکایت میں آسانی ہو۔
کسی بھی کوچنگ سینٹر کی جانب سے ان قواعد کی خلاف ورزی پر صارف تحفظ ایکٹ 2019 کے تحت کارروائی ہوگی۔ CCPA کو جرمانے، احتساب یقینی بنانے اور گمراہ کن اشتہارات کے ذریعے طلبہ کو دھوکہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔
Published: undefined
سی سی پی اے کے مطابق ان قواعد کا مقصد طلبہ کو استحصال سے بچانا ہے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ طلبہ کو جھوٹے وعدوں یا اشتہارات کے ذریعے گمراہ نہ کیا جائے اور ان پر اشتہاری دباؤ نہ ڈالا جائے۔
گزشتہ برسوں میں سی سی پی اے نے متعدد کوچنگ سینٹرز کے خلاف گمراہ کن اشتہارات پر 45 نوٹسز جاری کیے اور 18 سینٹرز پر 54 لاکھ 60 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز