مظفر پور شیلٹر ہوم معاملہ میں جنسی استحصال کے معاملے میں سی بی آئی نے ایک بڑا انکشاف کیا ہے جس نے ریاست میں این ڈی اے حکومت کی شبیہ مزید خراب کر دی ہے۔ 3 مئی کو سی بی آئی نے سپریم کورٹ میں سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ شیلٹر ہوم معاملہ کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر اور ان کے ساتھیوں نے مل کر مبینہ طور پر 11 لڑکیوں کا قتل کیا اور انھیں ٹھکانے لگا دیا۔ سی بی آئی نے بتایا کہ ایک شمشان گھاٹ سے ہڈیوں کی ایک پوٹلی برآمد ہوئی ہے جو ہلاک شدہ لڑکیوں کی ہیں۔
Published: 04 May 2019, 2:10 PM IST
سی بی آئی نے اس تعلق سے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے جس میں کہا ہے کہ جانچ کے دوران متاثرین کے درج بیانات میں 11 لڑکیوں کے نام سامنے آئے ہیں جن کا مبینہ طور پر برجیش ٹھاکر اور ان کے ساتھیوں نے قتل کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے کہا کہ ایک ملزم کی نشاندہی پر ایک شمشان گھاٹ کے ایک خاص مقام کی کھدائی کی گئی جہاں سے ہڈیوں کی پوٹلی برآمد ہوئی۔
Published: 04 May 2019, 2:10 PM IST
سی بی آئی کے انکشاف کے بعد آر جے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو نے 4 مئی کو یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کیے جس میں انھوں نے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے ٹوئٹ میں تیجسوی نے پی ایم نریندر مودی کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’نریندر مودی جی آج پھر بہار آ رہے ہیں، لیکن اس گھناؤنے عمل پر ان کی زبان نہیں کھلے گی کیونکہ ان کے دوست نتیش کمار اور بی جے پی کے کئی وزراء اس عصمت دری واقعہ میں ملوث ہیں۔‘‘ اس ٹوئٹ میں تیجسوی نے یہ بھی لکھا کہ ’’سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر کو ان عصمت دری کرنے والوں کو بچانے کے لیے ہی سزا ملی تھی۔‘‘
Published: 04 May 2019, 2:10 PM IST
اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں تیجسوی یادو نے نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ’’نتیش کمار میں شرم بچی ہے تو مظفر پور شیلٹر ہوم عصمت دری واقعہ میں ثبوت ملنے کے بعد معافی مانگ لینی چاہیے۔‘‘ انھوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ ’’نتیش کمار برجیش ٹھاکر کے مظفر پور والے گھر کیا کرنے جاتے تھے؟ انھوں نے اس درندے پر ایف آئی آر کیوں نہیں کی۔ بعد میں کی تو پوکسو ایکٹ کی دفعہ کیوں نہیں لگائی۔‘‘ اگلے ٹوئٹ میں وہ عزت مآب گورنر سے گزارش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ’’مظفر نگر عصمت دری واقعہ میں نتیش حکومت کی مکمل ملی بھگت پائے جانے کے بعد اس غیر اخلاقی حکومت کو فوری اثر سے برخاست کیا جائے تبھی بہار کی مائیں اور بہن-بیٹی محفوظ رہ سکیں گی۔‘‘
Published: 04 May 2019, 2:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 May 2019, 2:10 PM IST