سی بی آئی کے نئے ڈائریکٹر کے انتخاب کے لئے پی ایم مودی کی صدارت والی اعلی اختیار حاصل کمیٹی 24 جنوری کو فیصلہ کرے گی، لیکن اس کے دو دن پہلے ہی سی بی آئی کے عبوری ڈائریکٹر ناگیشور راؤ نے 20 افسروں کا تبادلہ کر دیا۔ اگرچہ تبادلے کے حکم میں کہا گیا ہے کہ آئینی عدالتوں کے حکم پر کسی بھی معاملے کی جانچ اور نگرانی کرنے والے افسر اپنے عہدے پر بنے رہیں۔
تبادلہ کئے گئے افسران میں اے سرون بھی ہیں، وہ تمل ناڈو میں اسٹر لائٹ کے خلاف ہوئے مظاہرہ اور فائرنگ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، انہیں ممبئی کی بینکاری، سیکورٹیز اینڈ فرضی واڈہ انکوائری برانچ میں بھیجا گیا ہے۔ یہ برانچ ڈائمنڈ تاجروں نیرو مودی اور میہل چوكسی سمیت قرض فرضی واڑہ کرنے والوں کی تحقیقات کر رہی ہے، آرڈر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سی بی آئی کی خصوصی یونٹ میں تعینات پریم گوتم کو عہدہ سے سبکدوش کیا جا رہا ہے، ابھی تک ان کا کام حکام پر نظر رکھنا تھا، لیکن وہ اقتصادی معاملات کی تفتیش جاری رکھیں گے۔
Published: undefined
گوتم کی جگہ رام گوپال کو تعینات کیا گیا ہے، وہ چندی گڑھ اسپیشل کرائم برانچ سے تبادلے کے بعد یہاں آئے ہیں، اسی طرح دیگر افسران کو بھی ادھر سے ادھر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 23 اکتوبر کو حکومت نے آدھی رات میں سی بی آئی کے اس وقت کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ کو چھٹی پر بھیج دیا تھا اور ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر بنایا گیا تھا، آلوک ورما نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، سپریم کورٹ نے ان کو بحال کر دیا تھا، لیکن وزیر اعظم کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی نے انہیں ہٹانے کا فیصلہ کیا، سلیکشن کمیٹی میں پی ایم نریندر مودی، سپریم کورٹ کے جج اے کے سیکری اور حزب اختلاف کے رہنما ملکارجن کھڑگے شامل تھے، جبکہ کھڑگے نے اس فیصلے کی مخالفت کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز