سی بی آئی نے 3250 کروڑ روپے کے قرض دھوکہ دہی معاملے میں آئی سی آئی سی آئی بینک کی سابق منیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹیو افسر چندا کوچر، ان کے شوہر دیپک کوچر اور ویڈیوکون گروپ کے بانی وینوگوپال دھوت کے خلاف فرد جرم داخل کر دی ہے۔ افسران نے ہفتہ کے روز اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ جانچ ایجنسی نے تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی اور 409 کے ساتھ ساتھ بدعنوانی روک تھام ایکٹ کے التزامات کے تحت فرد جرم داخل کی ہے۔
Published: undefined
افسران کا کہنا ہے کہ سی بی آئی نے 9 یونٹس کو نامزد کیا ہے جن میں کمپنیاں اور اشخاص شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آئی سی آئی سی آئی بینک سے چندا کوچر کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری کی لازمی ضرورت کے بغیر سی بی آئی ممبئی کی ایک خصوصی عدالت کے سامنے اپنی حتمی رپورٹ داخل کرنے کے لیے آگے بڑھی ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ منظوری کے لیے بینک کو ایک خط بھیجا گیا تھا، لیکن اس کے جواب کا انتظار ہے۔
Published: undefined
افسران نے اس معاملے میں مزید جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے فرد جرم پر ابھی تک نوٹس نہیں لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقدمہ چلانے کی منظوری سے انکار کے معاملے میں انسداد بدعنوانی ایکٹ کے التزامات نافذ نہیں ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ایجنسی نے کوچر جوڑے اور دھوت کو گزشتہ سال دسمبر میں گرفتار کیا تھا۔ حراست کے لیے سی بی آئی کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کوچر جوڑے کی طرف سے پیش سینئر وکیل امت دیسائی عدالت کی جانکاری میں ایک خط لے آئے، جسے آئی سی آئی سی آئی بینک نے جولائی 2021 میں سی بی آئی کو لکھا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ بینک کو کسی بھی لین دین میں کوئی غلط نقصان نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بامبے ہائی کورٹ نے رواں سال 9 جنوری کو کوچر جوڑے کو ضمانت دے دی تھی۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ موجودہ معاملے میں گرفتاری کی بنیاد صرف تعاون نہیں کرنا اور مکمل و درست جانکاری نہیں دینا بتایا گیا ہے۔ بنچ نے کہا تھا کہ کوچر جوڑے نے سی آر پی سی کی دفعہ 41 اے کی خلاف ورزی کی ہے، جو متعلقہ پولیس افسر کے سامنے موجود ہونے کے لیے نوٹس بھیجنا لازمی کرتی ہے۔ سی بی آئی کی ایف آئی آر میں کوچر جوڑے اور دھوت کے ساتھ ہی دیپک کوچر کے ذریعہ ممنوعہ نوپاور رینیوایبلس (این آر ایل)، سپریم انرجی، ویڈیوکون انٹرنیشنل الیکٹرانکس لمیٹڈ اور ویڈیوکون انڈسٹریز لمیٹڈ کو ملزم بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined