افسران کے تنازعہ پر جانچ کا مطالبہ، بمبئی ہائی کورٹ میں عرضی
سی بی آئی کے اعلی افسران آلوک ورما اور راکیش استھانہ سے وابستہ مسائل کے لئے خصوصی جانچ ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل دینے کا مطابلہ کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی میں سپریم کورٹ کے سبکدوش جج کو بھی شامل کیا جائے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
استھانہ کی جانچ کے لئے افسران طے
رشوت خوری کا سامنا کر رہے سی بی آئی کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ پر الزامات کی جانچ کے لئے افسران طے کر دئے گئے ہیں۔ معاملہ کی جانچ اب سی بی آئی کے ڈی آئی جی ترون گوبا، اسی پی ستیش ڈاگر اور جوائنٹ ڈائریکٹر وی مروگیسن کریں گے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
عہدے سے ہٹائے جانے کے خلاف سپریم کورٹ پہنچے آلوک ورما
سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد محکمہ میں الٹ پھیر کیا گیا ہے۔ بڑے پیمانے پر افسران کو ادھر سے اُدھر بھیجا گیا ہے۔ جن افسران کے تبادلے کئے گئے ہیں ان میں ارون کمار شرما، اے سائی منوہر، وی مروگیشم اور امت کمار شرما شامل ہیں۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
سی بی آئی کے ڈی ایس پی اے کے بسی کا بھی تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ بسی کو پورٹ بلیئر میں بھیجا گیا ہے۔ وہیں سی بی آٗی کے اے ایس پی گوتم کو جبل پور ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ یہ تمام افسران راکیش استھانہ کے معاملہ کی جانچ کر رہے تھے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
مودی حکومت کی طرف سے برطرف کئے جانے کے بعد سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں۔ سپریم کورٹ میں عرضی قبول کر لی گئی ہے اور 29 اکتوبر کو سماعت ہو سکتی ہے۔واضح رہے کہ راکیش استھانہ کے رشوت خوری معاملہ کی جانچ کر رہے آلوک ورما کو مرکزی حکومت نے چھٹی پر بھیج دیا ہے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
مودی نے گجرات ماڈل کا اصل رنگ دکھا دیا: سرجے والا
مودی حکومت کی طرف سے سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما کو اچانک برطرف کئے جانے پر ملک میں بھونچال آ گیا ہے۔ حز ب اختلاف کی پارٹیوں کا الزام ہے کہ آلوک ورما کی قیادت میں سی بی آئی راکیش استھانہ پر عائد بدعوانی کے الزامات کی جانچ کر رہی تھی اس طرح انہیں ہٹانے کا سیدھا مطلب یہی ہے کہ حکومت استھانہ کو بچانا چاہ رہی ہے۔
پرشانت بھوشن نے ٹوئٹ میں کہا، ’’حکومت نے خوفزدہ ہونے کے وجہ سے سی بی آئی کے ڈائریٹر کو عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ کیوں کہ وہ بدعنوان خصوصی ڈائریکٹر استھانہ کے پیچھے تھے، جنہیں پی ایم او نے ان کے ہی بدعنوانی معاملات کی جانچ سونپ دی تھی۔ یہ غیر قانونی ہے ۔ اس فیصلہ کو چیلنج کیا جائے گا۔ ‘‘
سیتارام یچوری نے کہا کہ ، مودی حکومت نے اپنے اس من پسند افسر کو بچانے کے لئے سی بی آئی کے سربراہ کو برطرف کیا ہے جس پر بدعنوانی کے سنگین الزمات ہیں اور جانچ چل رہی ہے۔ ‘‘
اروند کیجریوال نے کہا، ’’سی بی آئی کے ڈائریکٹر کو چھٹی پر بھیجنے کی کیا وجہ ہے؟ لوک پاک ایکٹ کے تحت مقرر ایک افسر کوآخ کس قانون کے تحت ہٹایا گیا ہے؟ مودی حکومت آخر چھپانا کیا چاہ رہی ہے؟‘‘
آشوتوش نے کہا، ’’سی بی آئی کی پرواہ آخر ہے کسے؟ (حکومت کو ) راکیش استھانہ کو بچانا ہے ، چاہے جو بھی ہو جائے۔‘‘
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
سی بی آئی میں جنگ: حکومت کی بڑی کارروائی، چھٹی پر بھیجے گئے آلوک اور استھانہ
ملک کی سب سے بڑی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی میں چل رہی داخلی جنگ اب پوری طرح منظر عام پر ہے۔ رشوت لینے کے معاملہ میں دو اعلی ترین افسران میں تنازعہ کی وجہ سے سی بی آئی کی ساکھ خراب ہو رہی ہے۔ اس تنازعہ کے درمیان سی بی آئی کے دونوں افسران ڈائریکٹر آلوک ورما اور خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کو مرکزی حکومت پر چھٹی پر بھیجنے کا فیصلہ لیا ہے۔ اس فیصلے کو حکوت کی جانب سے اس معاملہ کے بڑے ایکشن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
اس صورت حال میں ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے۔ ناگیشور راؤ نے بدھ کی صبح ہی چارج سنبھال لیا۔ اس کے علاوہ بدھ کی صبح ہی سی بی آئی نے اپنے دفتر کے 10 ویں اور 11ویں فلور کو سیل کر دیا ہے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
سی بی آئی محکمہ میں کئی بڑے بدلاؤ بھی سامنے آئے ہیں۔ ارون شرما کو جے ڈی پالیسی، جی ڈی اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اے سی (سوم) کے ڈی آئی جی منیش سنہا کو بھی ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے راکیش استھانہ کے معاملہ کو فاسٹ ٹریک انویسٹی گیشن میں ڈال دیا ہے۔
قبل ازیں اس معاملہ میں دہلی ہائی کورٹ نے منگل کے روز سی بی آئی کو خصوصی ڈائریکٹر کے خلاف موجودہ جانچ کے حوالہ سے موجودہ صورت حال کو بنائے رکھنے کا حکم دیا اور پیر کے روز تک انہیں گرفتار سے عبوری راحت فراہم کر دی۔
حالانکہ راکیش استھانہ کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ رشوت خوری کے معامل میں ایف آئی کے بعد سی بی آئی نے ان کے خلاف فرضی واڑے اور جبراً وصولی کا معاملہ بھی درج کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جلد ہی سی بی آئی اپنے اس افسر سے پوچھ گچھ بھی کر سکتی ہے۔ کیوں کہ کورٹ کی ہدایت کے مطابق استھانہ کی صرف گرفتاری پر روک ہے لیکن پوچھ گچھ پر کوئی روک نہیں ہے۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Oct 2018, 9:09 AM IST
تصویر: پریس ریلیز