سی بی آئی نے ہاتھرس معاملہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔ اس معاملہ کی سفارش اتر پردیش کی یو گی حکومت نے کی تھی۔ واضح رہے 14 ستمبر کو 19 سالہ دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر چار لوگوں نےجسمانی زیادتی کی تھی جس کے بعد لڑکی کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور 29 ستمبر کو لڑکی کی دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں علاج کے دوران موت ہو گئی تھی۔ پولیس پر الزام ہے کہ اس نے لڑکی کی لاش کو اس کے گھر والوں کو نہیں دیا اور رات کے اندھیرے میں ہی اس کی آخری رسومات ادا کر دیں۔
Published: undefined
ایک طرف پولیس پر الزام ہے کہ 30 ستمبر کو لڑکی کی آخری رسومات اس کےگھر والوں کی عدم موجودگی میں ادا کر دی گئیں ساتھ میں پولیس کا دعوی ہے کہ لڑکی کی آخری رسومات گھر والوں کی مرضی کے مطابق ہی ادا کی گئیں۔
Published: undefined
اس سارے معاملہ پر پورے ہندوستان میں کافی ہنگامہ ہوا اور اتر پردیش کی یوگی حکومت کے خلاف کئی جگہ پرمظاہرہ ہوئے جس کے بعد اس معاملہ کی جانچ سی بی آئی کو سونپی گئی تھی۔اس معاملہ میں ایس آئی ٹی کی جانچ کے مطابق کئی افسران کو معطل بھی کیا جا چکا ہے۔
Published: undefined
شروع میں اتر پردیش حکومت نے سیاست داں سمیت ذرائع ابلاغ کے لوگوں کو بھی اس لڑکی کےگھر جانے نہیں دیا تھا اور ایک مرتبہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور کانگریس کی رہنما پرینکا گاندھی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی تھی لیکن دو دن بعد ان کو جانے کی اجازت دے دی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined