رانچی: سی بی آئی نے نیٹ-یو جی پیپر لیک معاملے میں رانچی کے میڈیکل کالج ’ریمس‘ کی سال اول کی طالبہ سُربھی کماری کو حراست میں لیا ہے۔ سربھی کو اس سولور گینگ کی رکن قرار دیا جا رہا ہے، جس نے لیک ہونے والے سوالیہ پرچے کے جوابات تیار کیے تھے۔
Published: undefined
سی بی آئی کی ٹیم نے طالبہ کو جمعرات کی شام دیر گئے پوچھ گچھ کے بعد اپنی تحویل میں لے لیا۔ ایجنسی نے ریمس کے اسٹوڈنٹس ویلفیئر کے ڈین ڈاکٹر شیو پرئے سے بھی طالبہ کے بارے میں معلومات حاصل کی ہیں۔ اس معاملے میں، رانچی کے کچھ اور میڈیکل اسٹوڈنٹس سی بی آئی کی جانچ کے دائرے میں آ سکتے ہیں۔
Published: undefined
یاد رہے کہ سی بی آئی نے کل جمعرات کی صبح سولور گینگ سے وابستہ پٹنہ ایمس کے چار میڈیکل طلباء کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد گینگ کے دیگر ارکان کے بارے میں سراغ ملے۔ ایجنسی نے جس ریمس کی طالبہ کو حراست میں لیا ہے وہ رام گڑھ ضلع کے آرا ککی رہنے والی ہے۔ اس نے پچھلے سال نیٹ امتحان میں 56 ویں آل انڈیا رینک حاصل کی تھی۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق ابتدائی پوچھ گچھ کے دوران اس نے سوالیہ پرچہ حل کرنے اور بدلے میں رقم حاصل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ سی بی آئی کی اب تک کی جانچ میں کافی ثبوت ملے ہیں کہ نیٹ-یو جی کا پرچہ ہزاری باغ، جھارکھنڈ سے لیک ہوا تھا۔ ایجنسی نے ہزاری باغ میں امتحانی مراکز کے لیے بھیجے گئے سوالیہ پرچے چوری کرنے کے الزام میں ایک انجینئر پنکج کمار کو پٹنہ سے گرفتار کیا تھا۔
Published: undefined
پنکج نے چوری شدہ سوالیہ پرچہ ہزاری باغ کے راج گیسٹ ہاؤس کے ڈائریکٹر راجو سنگھ کو فراہم کیا تھا اور اس کے بعد یہ پرچہ پٹنہ بھیجا گیا تھا، جہاں ہاسٹل میں رہنے والے منتخب امیدواروں کو راتوں رات سوالات کے جوابات حفظ کرائے گئے تھے۔
تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کچھ طالب علموں کو ہزاری باغ میں واقع گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرایا گیا اور انہیں سوالات کے جوابات حفظ کرائے گئے۔ فی الحال سی بی آئی پنکج کمار اور راجو سنگھ کو ریمانڈ پر لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
Published: undefined
ایجنسی نے اویسس اسکول، ہزاری باغ کے پرنسپل اور این ٹی اے کے سٹی کوآرڈینیٹر احسان الحق، وائس پرنسپل محمد امتیاز اور ایک روزنامہ کے صحافی جمال الدین کو 28 جون کو ہی گرفتار کر لیا تھا۔ جیسے جیسے تحقیقات کا دائرہ بڑھ رہا ہے، اس گھوٹالے میں ملوث لوگوں کے نام اور چہرے ایک ایک کر کے سامنے آ رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined