لکھنؤ: بہار میں جاری ذات پر مبنی مردم شماری اور آنے والے لوک سبھا انتخابات کی درگرمیوں کے درمیان اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور سماوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت آئی تو یوپی میں بھی ذات پر مبنی کی مردم شماری کرائی جائے گی۔
Published: undefined
اکھلیش یادو نے کہا ’’ذات پر مبنی مردم شماری آج کا مطالبہ نہیں ہے بلکہ انگریزوں کے زمانے نے کسی سمانے میں اس پر سمجھوتہ کیا اور آئین کے حقوق اسی وقت حاصل کیے جا سکتے ہیں جب صحیح طریقہ سے ذات پر مبنی مردم شماری انجام دی جائے۔ سماجوادیوں کا خیال ہے کہ ذات پر مبنی مردم شماری ہونی چاہیے۔ ہماری حکومت بنتے ہی ہم ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے۔‘‘
Published: undefined
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ آج غریب یا کوئی اور بھی انصاف کی امید نہیں رکھ سکتا۔ بی جے پی نجکاری کے راستے پر چل رہی ہے، آج بی جے پی ایسے قوانین بنا رہی ہے جن سے حکومت نجی ہاتھوں میں چلی جائے۔ انہوں نے کہا کہ صرف سماجوادی نظریہ ہی ان مسائل کو ختم کر سکتا ہے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 80 سیٹوں کا نقصان ہوگا۔
Published: undefined
قبل ازیں، 20 جنوری کو سپریم کورٹ نے بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کے بہار حکومت کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی مختلف عرضیوں پر غور کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے عرضی گزاروں کو متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کرنے اور قانون کے مطابق مناسب اقدامات کرنے کی اجازت دی۔ سماعت کے دوران جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس وکرم ناتھ کی بنچ نے کہا کہ عرضیوں میں کوئی میرٹ نہیں ہے، اس لیے انہیں خارج کیا جاتا ہے۔ بنچ نے چھوٹ دی کہ عرضی گزار متعلقہ ہائی کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ ادھر بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری جاری ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined