سی بی آئی نے اب تک کے سب سے بڑے بینکنگ فراڈ معاملے میں دو بھائیوں کے خلاف کیس رجسٹر کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ 34615 کروڑ روپے کے فراڈ کا معاملہ ہے اور اس سلسلے میں تفتیش کا عمل زور و شور سے جاری ہے۔ آج تک پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اس بینکنگ فراڈ معاملے میں ڈی ایچ ایف ایل کے پروموٹرس کپل ودھاون اور دھیرج ودھاون کے خلاف نیا کیس رجسٹر کیا گیا ہے۔ ان دونوں بھائیوں پر کسی ایک بینک کو بے وقوف بنانے کا الزام نہیں ہے بلکہ 34615 کروڑ روپے کا فراڈ بینکوں کے ایک گروپ کے ساتھ کیا گیا تھا۔ بینکوں کے اس گروپ کی قیادت یونین بینک آف انڈیا کر رہا تھا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ ڈی ایچ ایف ایل کا یہ معاملہ سی بی آئی کے پاس رجسٹرڈ اب تک کا سب سے بڑا بینکنگ فراڈ ہے۔ سی بی آئی نے حال ہی میں پتہ لگایا کہ فراڈ میں اے بی جی شپیارڈ کو 22842 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ افسران نے بتایا کہ سی بی آئی اس معاملے میں ملزمین سے جڑے احاطوں کی تلاشی لے رہی ہے جو کہ ممبئی میں 12 مقامات پر واقع ہیں۔ ایجنسی نے دیوان ہاؤسنگ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ (ڈی ایچ ایف ایل)، اس وقت کے سی ایم ڈی کپل ودھاون، ڈائریکٹر دھیرج ودھاون اور 6 ریلٹی کمپنیوں کے خلاف مجرمانہ سازش رچنے کا کیس درج کیا ہے۔ سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ان لوگوں نے مل کر یونین بینک آف انڈیا سمیت دیگر بینکوں کے ساتھ دھوکہ کرنے کے لیے سازش کی۔
Published: undefined
دراصل یونین بینک آف انڈیا نے اس کی قیادت والے بینکوں کے گروپ کو 40623.36 کروڑ روپے کا چونا لگانے کے لیے ڈی ایچ ایف ایل کے پرانے مینجمنٹ اور پروموٹرس کے خلاف سی بی آئی سے جانچ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 40623.36 کروڑ روپے کا ہندسہ 30 جولائی 2020 کی بنیاد پر تھا۔ بینک نے اپنی شکایت میں آڈٹ فرم کے پی ایم جی کی جانچ کے نتائج کا بھی ذکر کیا تھا۔ آڈٹ فرم نے اخذ کیا تھا کہ اس معاملے میں قوانین و ضوابط کو طاق پر رکھا گیا، اکاؤنٹ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی اور غلط اعداد و شمار سامنے رکھے گئے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ڈی ایچ ایف ایل کے پروموٹرس کپل ودھاون اور دھیرج ودھاون پہلے سے ہی جیل میں ہیں۔ دونوں کو یَس بینک کے ساتھ فراڈ کے معاملے میں سی بی آئی اور ای ڈی کے کیس کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا۔ دونوں کے اوپر الزام ہے کہ انھوں نے یَس بینک کے کو-فاؤنڈر رانا کپور کے ساتھ مل کر یَس بینک کے ساتھ فراڈ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined