قومی خبریں

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب: شیوسینا رکن اسمبلی پر کیس درج، ووٹرس کو پیسے کی پیشکش کا الزام

بانگر کے خلاف دفعہ (1)(1)170 (کسی بھی شخص کو انتخابی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے رشوت دینے کے لئے آمادہ کرنا یا کسی کو انعام کا لالچ دینا) اور 173 (رشوت) کے تحت ناقابل شناخت معاملہ درج کیا۔

رشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایس
رشوت، علامتی تصویر آئی اے این ایس 

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخاب سے قبل تمام پارٹیوں کی طرف سے طرح طرح کے دلفریب وعدے کیے جا رہے ہیں۔ اس درمیان شیوسینا (شندے گروپ) کے ایک رکن اسمبلی کو اپنے گھروں سے دور رہ رہے ووٹرس کو رقم کی پیشکش کرنے کے الزام میں  گرفتار کیا گیا ہے۔ اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں رکن اسمبلی کو واضح طور پر یہ کہتے ہوئے سنا جا رہا ہے کہ ان کے اسمبلی کے جو ووٹرس گھر سے باہر رہ رہے ہیں، اگر وہ ووٹ دینے کی غرض سے گھر آتے ہیں تو انہیں آن لائن پیسے ٹرانسفر کر دیئے جائیں گے۔

Published: undefined

اس بابت ایک افسر نے جانکاری دی کہ ملزم رکن اسمبلی کے خلاف کیس ہنگولی ضلع میں درج کیا گیا ہے۔ شیوسینا (شندے گروپ) کے لیڈر سنجے بانگر ہنگولی ضلع کے کلمنوری اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ان کا ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ جو لوگ باہر رہ رہے ہیں، اگر ووٹ دینے کے لئے آنا چاہتے ہیں تو آپ ایسے لوگوں کی تفصیلی فہرست مجھے ایک دو دن میں سونپ دیں۔ رکن اسمبلی نے آگے کہا کہ ان سے کہیئے کہ وہ لوگ گاڑی کرایے پر لے لیں اور آ جائیں۔ انہیں وہ تمام تر سہولیات مہیا کرائی جائیں گی جو وہ چاہتے ہیں، ان کے جو بھی اخراجات ہوں گے وہ ہم ادا کریں گے۔ ان لوگوں کو فون پے (آن لائن پیمنٹ ایپ) پر پیسے ٹرانسفر کر دیئے جائیں گے۔ انہیں یہ بھی بتائیں کہ وہ ہمارے لئے آ رہے ہیں۔

Published: undefined

واضح ہو کہ اس ویڈیو کو کچھ علاقائی نیوز چینلوں نے بھی نشر کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس ویڈیو کے تعلق سے ان سے صفائی مانگی تھی جو انہوں نے پیش کر دی تھی۔ اتوار کو کلمنوری پولیس نے بانگر کے خلاف انڈین جوڈیشیل کوڈ کی دفعہ (1)(1)170 (کسی انتخابی حق کا استعمال کرنے کے لیے کسی شخص کو متاثر کرنے کی خاطر رشوت دینا یا ایسے کسی حق کا استعمال کرنے کے لیے کسی شخص کو انعام دینا) اور 173 (رشوت) کے تحت ناقابل شناخت معاملہ درج کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined