ترواننت پورم: نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے ان لڑکیوں کو نیٹ امتحان میں دوبارہ بیٹھنے کیا اجازت دے دی ہے جنہوں نے شکایت کی تھی کہ امتحان کے مرکز پر انہیں زیر جامہ اتارنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکیوں کو 4 ستمبر کو دوبارہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت فراہم کر دی گئی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ کیرالہ کے کولم میں نیٹ امتحان کے مرکز پر لڑکیوں کو جبراً زیر جامہ اتارنے پر مجبور کیا گیا تھا، جس کے بعد والدین نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرا دی تھی۔ ہنگامہ آرائی کے بعد کیرالہ پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس کے فوری بعد انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
لڑکیوں کے والدین نے اس ’غیر انسانی‘ حرکت پر احتجاج درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ اس کا ان کے بچوں پر ذہنی طور پر اثر پڑا ہے۔ نتیجتاً نیٹ سے وابستہ افسران کی تین رکنی ٹیم نے اس واقعہ کی تفتیش کی اور لڑکیوں کو ہونے والی ذہنی تکلیف پر رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کی بنیاد پر افسران نے متاثرہ امیدواروں کے لئے پھر سے امتحان منعقد کرنے کا فیصلہ لیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined