ملک بھر میں سڑکوں کی تعمیر اور مرمت میں انجینئروں اور ٹھیکہ داروں کے ذریعہ لاپروائی برتے جانے کے معاملے اکثر ہماری نظروں سے گزرتے رہتے ہیں۔ کچھ اسی طرح کی لاپروائی کا نظارہ الور میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب دہلی-وڈودرا اکسپریس وے پر سڑک میں خامیوں کی وجہ سے کار سڑک پر اچھلنے لگی۔ یہ منظر کیمرے میں قید ہوتے ہی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گیا۔
Published: undefined
ویڈیو سامنے آنے کے بعد مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انجینئر کو برخاست کر دیا اور ٹھیکہ دار پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ۔ اس معاملے میں این ایچ اے آئی نے جانکاری دی کہ مرکزی وزیر نتن گڈکری کی ہدایت کے مطابق جانچ کرکے ذمہ دار افسروں اور ایجنسیوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔
Published: undefined
این ایچ اے آئی نے کہا کہ وقت رہتے خامیوں کو دور نہیں کرنے کے معاملے میں ٹھیکہ دار پر جرمانہ لگایا گیا ہے جبکہ تعمیری کام کی دیکھ بھال نہیں کرنے اور اپنے کام میں لاپروائی برتنے پر اتھاریٹی انجینئر کے ٹیم لیڈر کم ریجیڈنٹ انجینئر کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ سائٹ انجینئر کو بھی ٹرمینیٹ کر دیا گیا۔ ساتھ ہی پی ڈی اور منیجر (ٹیک) کو خامیوں کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر رہے کہ الور میں دہلی-وڈودرا اکسپریس وے کو سپر اکسپریس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس پر گاڑیاں 120 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑتی ہیں۔ اکسپریس وے پر راجستھان کے الور و دوسا علاقے میں سب سے زیادہ سڑک حادثے ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ سڑک کا اونچا نیچا ہونا، خراب بیلنس اور گڈھے ہیں۔ اکسپریس وے پر جگہ جگہ باریک گٹی بھی پھیلی ہے اور کئی جگہ پر پانی جمع ہے، سڑک بھی دھنس گئی ہے۔ ان وجوہات سے یہاں پر سڑک حادثہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
Published: undefined
کچھ وقت پہلے اکسپریس وے پر بڑھتے حادثات کی تعداد کو دیکھتے ہوئے آئی آئی ٹی کے ذریعہ حادثے کی وجوہات کا پتہ لگایا گیا تھا۔ دوسری طرف این ایچ اے آئی نے بھی گاڑیوں کی رفتار کو روکنے کے لیے آن لائن چالان سسٹم شروع کر دیا۔ اکسپریس وے پر 280 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی دوڑ رہی ہے جبکہ یہاں زیادہ سے زیادہ لمٹ 120 کیلومیٹر فی گھنٹے کا ہے۔ الور میں جو واقعہ پیش آیا اس میں تیز رفتار گاڑی اچانک روڈ کی بیلسنگ خراب ہونے کے سبب پیچھے سے ہوا میں اچھل گئی اور کچھ دیر تک ہوا میں اچھلتی رہی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز