کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے آج ایک پریس کانفرنس کے دوران مودی حکومت کی نیشنل مونیٹائزیشن پائپ لائن (این ایم پی) کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’انھوں نے سب کچھ فروخت کر دیا۔ مرکزی حکومت نے نوجوانوں کے ہاتھوں سے روزگار چھین لیا۔ پی ایم مودی صرف اپنے ’متروں‘ کی مدد کر رہے ہیں۔ کورونا میں حکومت نے عوام کی کوئی مدد نہیں کی۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کی کئی پالیسیوں کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’سڑک، ریلوے، بجلی سیکٹر، پٹرولیم پائپ لائن، ٹیلی کام، ویئر ہاؤسنگ، کانکنی، ائیرپورٹ، پورٹ، اسٹیڈیم... یہ سب کس کو دیا جا رہا ہے؟ ان سب کو بنانے میں 70 سال لگے ہیں۔ یہ صرف تین چار لوگوں کو دیا جا رہا ہے، آپ کا مستقبل فروخت کیا جا رہا ہے۔ تین چار لوگوں کو تحفے میں یہ سب کچھ دیا جا رہا ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے میڈیا کے سامنے کچھ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’حکومت نے 400 اسٹیشن، 150 ٹرینیں، پاور ٹرانسمیشن کا نیٹورک، پٹرولیم کا نیٹورک، سرکاری گوداموں، 25 ائیرپورٹ اور 160 کوئلہ کانوں کو فروخت کر دیا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی کے وقت بھی ایسی ہی اجارہ داری تھی۔ ہم غلامی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اس دوران راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح سے نجکاری کے خلاف نہیں ہیں، بلکہ نجکاری کو لے کر صحیح سمت اور روش اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم خسارے والی کمپنی کی نجکاری کرتے تھے نہ کہ ریلوے جیسے اہم محکمہ کی۔ اب نجکاری اجارہ داری قائم کرنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ اجارہ داری سے روزگار ملنا بند ہو جائے گا۔‘‘
Published: undefined
پریس کانفرنس میں راہل گاندھی کے ساتھ سابق مرکزی وزیر مالیات پی چدمبرم بھی موجود تھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت نے بغیر کسی ہدف اور پیمانہ طے کیے اتنا بڑا فیصلہ کر لیا۔ کسی سے بات چیت بھی نہیں کی گئی۔ نیتی آیوگ میں سب کچھ طے ہو گیا۔ اس عمل کے بعد پبلک سیکٹر نہیں بچے گا۔‘‘ پی چدمبرم نے یہ بھی کہا کہ ’’وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے اس سے 6 لاکھ کروڑ جمع کرنے کی بات کہی ہے، جب کہ وزیر اعظم نے گزشتہ تین ایامِ آزادی کو 100 لاکھ کروڑ کے انفراسٹرکچر پائپ لائن کا اعلان کر چکے ہیں۔ یہ گھوٹالہ ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ مرکزی وزیر مالیات سیتارمن نے پیر کے روز چھ لاکھ کروڑ روپے کی نیشنل مانیٹائزیشن پائپ لائن کا اعلان کیا۔ اس کے تحت مسافر ٹرین، ریلوے اسٹیشن سے لے کر ہوائی اڈے، سڑکیں اور اسٹیڈیم کا مانیٹائزیشن شامل ہیں۔ ان بنیادی ڈھانچہ سیکٹرس میں نجی کمپنیوں کو شامل کرتے ہوئے وسائل جمع کیے جائیں گے اور ملکیتوں کا ڈیولپمنٹ کیا جائے گا۔ نجی سرمایہ حاصل کرنے کے لیے چنئی، بھوپال، وارانسی اور وڈودرا سمیت ہندوستانی ہوائی اڈہ اتھارٹی کے تقریباً 25 ہوائی اڈے، 40 ریلوے اسٹیشنوں، 15 ریلوے اسٹیڈیم اور کئی ریلوے کالونی کی شناخت کی گئی ہے۔ انھیں نجی سیکٹر کی سرمایہ کاری سے تیار کیا جائے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined