چنئی: تمل ناڈو میں سونامی کی 19 ویں برسی پر منگل کے روز مختلف مقامات پر کینڈل مارچ اور خاموش جلوس کا اہتمام کیا گیا۔ 26 دسمبر کا دن نہ صرف تمل ناڈو بلکہ انڈونیشیا اور سری لنکا جیسے ممالک کے ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے دل و دماغ میں تباہ کن وجوہات کے لیے ہمیشہ یادگار رہے گا۔
Published: undefined
سنہ 2004 میں اس دن لوگوں کو قدرت کے قہر سے گزرنا پڑا تھا اور سمندر میں آنے والے زلزلے سے پیدا ہونے والی مہلک سمندری لہروں سے ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے، جسے بعد میں سونامی کا نام دیا گیا۔
تمل ناڈو میں، ساحلی ناگاپٹنم، کڈالور، کنیا کماری اور چنئی اضلاع کے لوگ سونامی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں 8000 سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیں اور ان کے اہل خانہ اور لواحقین ابھی تک سوگوار ہیں۔
Published: undefined
سونامی کی 19ویں برسی پر مہلوکین کو یاد کرنے کے لیے تمل ناڈو میں مختلف مقامات پر کینڈل مارچ اور خاموش ریلیاں نکالی گئیں۔ مچھواروں کی بیشتر بستیوں میں آج کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا اور لوگوں نے اپنے قریبی عزیزوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دودھ کے برتن سمندر میں ڈال دیئے۔
Published: undefined
کچھ اضلاع میں ماہی گیروں نے متاثرین کے احترام میں سمندر سے دوری برقرار رکھی۔ صبح ہوتے ہی شہر کے سرینواس پورم کے علاقوں میں ماہی گیروں نے سونامی کے متاثرین کو پھولوں کی چادر چڑھائی۔
ساحلی اضلاع ناگاپٹنم، کڈالور اور کنیا کماری میں روتی ہوئی خواتین سمیت سینکڑوں لوگوں نے اس آفت میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں سمندر میں پھول نچھاور کئے۔ کڈالور، کنیا کماری اور سب سے زیادہ متاثر ناگاپٹنم سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یادگار خصوصی دعائیں کی گئیں اور شمعیں روشن کی گئیں۔ اس موقع پر خاموش جلوس بھی نکالے گئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined