قومی خبریں

امتحان منسوخ کرنا اور عہدیداروں کو تبدیل کرنا مسئلہ کا حل نہیں، بلا امتیاز کام کرنے اور قدم اٹھانے کی ضرورت: کانگریس

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ پیپر لیک ہونے کی وجہ سے بڑے اور اہم امتحانات کو منسوخ کرنا مودی حکومت کے کام کرنے کا انداز بن گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے /&nbsp; آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے /  آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے آج کہا کہ پیپر لیک ہونے کی وجہ سے بڑے اور اہم امتحانات کو منسوخ کرنا مودی حکومت کے کام کرنے کا انداز بن گیا ہے، لیکن پیپر منسوخ کرنا اور عہدیداروں کو تبدیل کرنا اس مسئلہ کا کوئی حل نہیں ہے، اس لیے اس سمت بلا امتیاز کام کرنے اور سب کے مفاد میں قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔

Published: undefined

ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’این ای ای ٹی گھوٹالے میں ذمہ داری حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کی ہے۔ سرکاری ملازمین کو تبدیل کرنا بی جے پی کے ذریعہ تباہ شدہ تعلیمی نظام کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔ این ٹی اے کو ایک خود مختار ادارہ کے طور پر پیش کیا گیا تھا لیکن حقیقت میں اسے بی جے پی اور آر ایس ایس کے مذموم مفادات کی تکمیل کے لیے بنایا گیا تھا۔‘‘

Published: undefined

بی جے پی اور آر ایس ایس کے مذموم مفادات کے لیے بنائی گئی مودی حکومت کو طلبہ کو انصاف فراہم کرنے کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا، "نیٹ پی جی کے امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ پچھلے 10 دنوں میں، چار امتحانات یا تو منسوخ یا ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ پیپر لیک، بدعنوانی، بے ضابطگیوں اور تعلیمی مافیا نے ہمارے تعلیمی نظام کو تباہ و برباد کر دیا ہے۔ دیر سے کی گئی کارروائی اور پردہ پوشی کا اب کوئی فائدہ نہیں کیونکہ لاتعداد نوجوان اس کا شکار بن چکے ہیں۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے کہا، نیٹ - پی جی پیر لیک، نیٹ - پی جی منسوخ، نیٹ - پی جی رد، سی ایس آئی آر -نیٹ رد۔ آج ملک کے سب سے اہم امتحانات کی یہ حالت ہے۔ بی جے پی کے دور میں پورا تعلیمی ڈھانچہ تباہ و برباد ہو گیا ہے۔ حالت یہ ہے کہ بی جے پی حکومت شفاف طریقے سے ایک امتحان کا انعقاد تک بھی نہیں کرا پا رہی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined