نئی دہلی: خالصتان حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے معاملے پر ہندوستان نے کینیڈا سے سختی سے کہا ہے کہ وہ ثبوت پیش کرے اور بغیر کسی وجہ کے الزامات نہ لگائے۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ کی رپورٹ کے مطابق بدھ (20 ستمبر) کو قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال نے نئی پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان بھی ملاقات ہوئی۔ اس کے بعد ہندوستان نے کینیڈا سے ثبوتوں کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے ردعمل نے اس مطالبے کی شکل اختیار کر لی ہے کہ کینیڈا ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں پر لگائے گئے الزامات پر صفائی پیش کرے۔ دوسری طرف، اس نے اوٹاوا کو یہ پیغام بھی دیا کہ ہندوستان ثبوت کی بنیاد پر کینیڈا میں ہونے والی تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہے۔ تیسرا، ٹروڈو نے جس طرح اس معاملے میں ہندوستان کے اتحادیوں امریکہ اور آسٹریلیا سے اپیل کی، انہیں یہ بھی بتانے کی کوشش کی گئی کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کا اس قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے اور یہ الزامات بے بنیاد ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔
Published: undefined
دراصل، کینیڈا میں ٹروڈو کی حکومت اقلیت میں ہے اور اسے نیو ڈیموکریٹک پارٹی آف خالصتان کے جگ میت سنگھ کی حمایت حاصل ہے۔ ہندوستان اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بھی منصوبے بنا رہا ہے کہ کینیڈا میں مقیم ہندوستانی تارکین وطن سکھوں اور ہندوؤں کے درمیان کوئی پولرائزیشن نہ ہو اور کینیڈا میں رہنے والے ہندوستانی لوگ محفوظ رہیں۔
یاد رہے کہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے نجر کے قتل کا الزام ہندوستان پر عائد کیا تھا۔ ہندوستان پہلے ہی اس الزام کی تردید کر چکا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined