کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (سی اے آئی ٹی) نے ملک سے باہر ڈیسٹینیشن ویڈنگ کے انعقاد کے بارے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ظاہر کی گئی تشویش سے پوری طرح اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے خدشات پر ہر اس طبقے کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے جس نے ملک کے باہر شادی کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ ملک سے باہر شادی کرنا اب ایک اسٹیٹس سمبل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
کیٹ کے قومی صدر بی سی بھرتیہ اور قومی جنرل سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے بھی اسی طرح کے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ مسٹر مودی نے ایک بہت ہی درست مدا اٹھایا ہے جو یقینی طور پر ہندوستانی روپے کے ملک سے باہر خرچ کو روک دے گا جس سے معیشت مزیدمضبوط ہو گی۔ دوسری طرف، کوئی بھی شادی بڑی تعداد میں لوگوں کو روزگار فراہم کرتی ہے، جوہندوستان میں شادی کرنے پر ملک کے لوگوں کو ہی ملے گا۔
Published: undefined
مسٹر بھرتیہ اور کھنڈیلوال نے کہا کہ ایک شادی میں تقریباً 80 فیصد اخراجات سامان اور خدمات دونوں پر کیا جاتا ہے اور جب یہ پیسہ بازار میں آتا ہے تو اس طرح کی رقم لوگوں کے ہاتھ میں مالیاتی لیکویڈیٹی فراہم کرتی ہے، اس لیے اس سے معیشت اور ہندوستانی کاروبار کو مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر ہونے والی شادیاں کافی حد تک ملک اور معیشت کو نقصان پہنچاتی ہیں کیونکہ غیر ملکی سرزمین پر ہونے والے اخراجات سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز