قومی خبریں

حیرت انگیز! مودی حکومت نے بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے خرچ کر دیئے 1157 کروڑ

مودی حکومت کے تعلق سے سی اے جی نے پارلیمنٹ میں ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت مالیات نے بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے الاٹ بجٹ سے زیادہ خرچ کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

مودی حکومت کے وزارت مالیات نے مالی سال 18-2017 کے دوران الاٹ بجٹ سے 1157 کروڑ روپے زیادہ خرچ کر دیئے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ اس خرچ کے لیے پارلیمنٹ کی اجازت بھی نہیں لی گئی تھی۔ یہ انکشاف سی اے جی کی منگل کے روز پارلیمنٹ میں پیش رپورٹ سے ہوا ہے۔ مرکزی حکومت کے اکاؤنٹ کی ’مالی آڈٹ‘ سے متعلق سی اے جی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 18-2017 کے دوران پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر 1156.80 کروڑ روپے خرچ کر دیئے گئے۔

اس کی وجہ بتاتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت مالیات نے نئی خدمات یا نئی سروسز یا پھر خدمات سے متعلق وسائل کے لیے مناسب نظام تیار نہیں کیا جس کی وجہ سے یہ خرچ بڑھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ضابطوں کے مطابق گرانٹ امداد، سبسیڈی اور اہم کاموں کے لیے نئی سروسز کی سہولت کو بڑھانے کے پہلے پارلیمنٹ کی اجازت لینے کی ضرورت ہوتی ہے۔

Published: 13 Feb 2019, 10:09 AM IST

سی اے جی نے کہا ہے کہ پی اے سی کی سفارشات کے باوجود وزارت مالیات نے نئی خدمات کے لیے مناسب نظام تیار نہیں کیا جس کی وجہ سے 18-2017 میں 13 گرانٹ کے معاملوں میں پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر کل 1157 کروڑ روپے زیادہ خرچ کیے گئے۔ بتا دیں کہ پی اے سی نے اپنی 83ویں رپورٹ میں گرانٹ امداد اور سبسیڈی سہولتوں کے معاملوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کی خامیاں سنگین ہیں اور متعلقہ وزارتوں کے ذریعہ خامی بھرے بجٹ اندازوں میں کمیوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

سی اے جی نے صلاح دی ہے کہ وزارت مالیات کے ذریعہ سبھی وزارتوں اور محکموں پر مالی ڈسپلن نافذ کرنے کے لیے ایک اثردار نظام تیار کرنا ضروری ہے تاکہ اس طرح کی سنگین خامیاں پھر سے نہیں دہرائی جائیں۔

Published: 13 Feb 2019, 10:09 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Feb 2019, 10:09 AM IST