نئی دہلی: کانگریس نے آج مرکز کی مودی حکومت پر 7 بڑے گھوٹالوں کا شدید الزام عائد کیا۔ کانگریس نے کہا کہ ’’سی اے جی نے مودی حکومت کے سات بڑے گھوٹالوں کا پردہ فاش کیا ہے۔ وزیر اعظم کی ناک کے نیچے دھاندلی ہو رہی ہے۔ جس جھوٹی ایماندار شبیہ کا وزیر اعظم دَم بھرتے تھے اس سے اب پردہ اٹھ چکا ہے۔‘‘
Published: undefined
یہ بیان نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کانگریس ترجمان سپریا شرینیت نے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی اے جی کے ذریعہ 7 گھوٹالوں کا پردہ فاش ہونے سے مودی حکومت کی بدعنوانی کا سچ دھیرے دھیرے ملک کے سامنے آ رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی اپنی ناک کے نیچے ہو رہے گھوٹالوں پر خاموشی توڑیں اور ان گھوٹالوں کو انجام دینے والے بدعنوانوں کے خلاف کارروائی کریں۔
Published: undefined
سپریا شرینیت کا کہنا ہے کہ سی اے جی نے بھارت مالہ پروجیکٹ میں فرضی واڑا کی قلعی کھول دی ہے۔ سڑک کی لاگت میں تقریباً 100 فیصد اضافہ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اس پروجیکٹ کے فنڈ کی اجازت معاشی معاملوں کی کابینہ کمیٹی سی سی ای اے دیتی ہے جس کی صدارت خود وزیر اعظم کرتے ہیں۔ پروجیکٹ میں سی سی ای اے نے 535000 کروڑ روپے کی لاگت پر 34800 کلومیٹر سڑک بنانے کے لیے منظوری دی تھی۔ لیکن اصل میں ٹھیکہ 26316 کلومیٹر کلومیٹر شاہراہ کو ہی دیا گیا، جس کی منظور لاگت 846588 کروڑ روپے تھی۔ جن پروجیکٹس کے لیے 15.37 کروڑ روپے فی کلومیٹر کی لاگت کو منظوری دی گئی، وہ بڑھ کر دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان نے کہا کہ سی اے جی نے نیلامی کے عمل میں بھی بے ضابطگیوں کو ظاہر کیا ہے۔ کامیاب بولی لگانے والوں نے ٹنڈر کی شرط پوری نہیں کی، فرضی دستاویز کی بنیاد پر انتخاب ہو گیا، تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کے بغیر کام الاٹ ہو گیا۔ علاوہ ازیں سی اے جی نے دوارکا ایکسپریس وے میں زبردست دھاندلی کا انکشاف کیا اور بتایا کہ سڑک بنانے کی قیمت 18 کروڑ روپے فی کلومیٹر سے 250 کروڑ روپے فی کلومیٹر پہنچ گئی۔ سی اے جی نے ٹول اصولوں کی خلاف ورزی کا بھی انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ این ایچ اے آئی نے غلط طریقے سے مسافروں سے 132 کروڑ روپے وصول کیے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، سی اے جی نے بتایا ہے کہ ریوینیو کو این ایچ اے آئی کے کنسیشن ایگریمنٹس سے تقریباً 133 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ یہ آڈٹ ملک کے سبھی ٹول پلازہ کا ہو جائے تو لاکھوں کروڑوں روپے کا غبن سامنے آئے گا۔
Published: undefined
سپریا شرینیت نے کہا کہ سی اے جی نے آیوشمان بھارت یوجنا میں ہو رہی دھاندلی کا بھی پردہ فاش کیا ہے۔ اس میں مردہ لوگوں کو زندہ دکھا کر ادائیگی کی گئی ہے اور ایک ہی نمبر سے ساڑھے سات لاکھ مستفیدین کے جڑے ہونے کا فرضی واڑا بھی ظاہر کیا ہے۔ علاج کے دوران 88760 مریضوں کی موت ہو گئی لیکن ان کی موت کے بعد ان سے متعلق 214923 کلیم کی ادائیگی کی گئی۔ کانگریس ترجمان نے پریس کانفرنس میں ایودھیا ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کے غلے میں تقریباً 19.73 کروڑ کا غلط طریقے سے نفع پہنچایا گیا۔ اتر پردیش گورنمنٹ کنسٹرکشن کارپوریشن نے ٹھیکیداروں کی تقرری کرتے وقت پرفارمنس گارنٹی کا پورا پیسہ تک نہیں جمع کروایا۔ جن ٹھیکیداروں کا رجسٹریشن رد ہو گیا تھا، ان کو بھی جی ایس ٹی کی ادائیگی ہو گئی، یہاں تک کہ محکمہ آبپاشی نے ٹھیکیداروں کے ذریعہ مجوزہ شرحوں کا تقابلی جائزہ بھی نہیں کیا۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سپریا شرینیت نے کہا کہ سی اے جی نے وزارت برائے دیہی ترقیات کی خامیوں کو بھی ظاہر کیا۔ اس وزارت نے ضعیف، معذور اور بیوہ پنشن منصوبوں کا پیسہ دیگر منصوبوں کی تشہیر میں خرچ کر دیا۔ ساتویں گھوٹالے کو ظاہر کرتے ہوئے سی اے جی نے ایچ اے ایل پر طیارہ انجن کے ڈیزائن-پروڈکشن میں خامیوں کا سنگین الزام عائد کیا ہے، جس سے 159 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ کانگریس ترجمان نے سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی ان سبھی گھوٹالوں پر خاموشی توڑیں گے یا نہیں؟ کیا وزیر اعظم اپنی سیدھی نگرانی میں ہو رہے بھارت مالہ پروجیکٹ میں دھاندلی پر کارروائی کریں گے؟ کیا سڑک ٹرانسپورٹیشن اور شاہراہ وزارت اور وزیر پر کوئی کارروائی ہوگی؟ آیوشمان بھارت کے مستفیدین کا پیسہ کس نے غبن کیا؟ ایودھیا ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں ٹھیکیداروں کو نامناسب فائدہ کون پہنچا رہا ہے؟ پنشن اسکیم کا پیسہ دیگر منصوبوں کی تشہیر میں کیوں خرچ کیا گیا؟
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز