قومی خبریں

ضمنی انتخابات: مشترکہ اپوزیشن خیمہ میں جشن کا ماحول، بی جے پی میں ماتم

کیرانہ سیٹ پر بی جے پی کے سامنے پورا حزب اختلاف متحد ہو کر چناؤ لڑ رہا ہے اس لئے اس چناؤ کو 2019 کے عام انتخابات کا رُخ بھی طے کرنے والا قرار دیا جا رہا ہے۔

کیرانہ کی جیت نے اپوزیشن خیمے میں جوش بھر دیا ہے
کیرانہ کی جیت نے اپوزیشن خیمے میں جوش بھر دیا ہے 

ملک کی 4 لوک سبھا اور 10 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے بعد اب تصویر تقریباً صاف ہو چکی ہے اور بی جے پی کے زیادہ تر امیدواروں کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یو پی کی کیرانہ لوک سبھا سیٹ پر آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن نے جیت درج کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی مرگانکا سنگھ کو 55 ہزار ووٹوں کے بڑے فاصلے سے شکست دی۔ یو پی کی نور پور اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے امیدوار نعیم حسن نے جیت درج کی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی اونی سنگھ کو 6211 ووٹوں سے ہرا دیا۔ مہاراشٹر کی بھنڈارا گوندیا لوک سبھا سیٹ پر این سی پی امیدوار سبقت بنائے ہوئے ہیں۔ ادھر پال گھر اسمبلی سیٹ بی جے پی امیدوار نے جیت لی ہے۔

کانگریس کی امیدوار میانی ڈی شیرا نے میگھالیہ کی امپاتی سیٹ سے جیت حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی میگھالیہ میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

شیو سینا نے بی جے پی پر لگائے کئی الزامات

شیو سینا سربراہ اُدھو ٹھاکرے نے انتخابی نتائج برآمد ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی پر کئی طرح کے الزامات عائد کیے اور کہا کہ بی جے پی کو اب دوست کی ضرورت نہیں رہی۔ اُدھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ 2014 میں جب بی جے پی کی حکومت آئی تھی تو لوگوں کو لگا تھا کہ یہ حکومت 25 سال تک چلے گی لیکن گزشتہ چار سال میں بی جے پی نے کئی مقامات پر اپنی اکثریت گنوا دی ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

مغرور اقتدار کے خاتمہ کا آغاز: اکھلیش یادو

کیرانہ میں اتحاد اور نورپور میں پارٹی کی جیت کے بعد سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹوئٹ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کیرانہ اور نورپور کے عوام، کارکنان، امیدواروں اور اتحاد کی تمام جماعتوں کو جیت کی مبارک باد۔ کیرانہ میں برسر اقتدار جماعت کی ہار ملک کو بانٹنے والی اپنی ہی تجربہ گاہ میں سیاست کی ہار ہے۔ یہ امن و یکجہتی میں یقین رکھنے والے عوام کی جیت اور مغرور اقتدار کے اختتام کا آغاز ہے۔‘‘

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

کیرانہ میں اتحاد مضبوطی سے ابھرا: مرگانکا سنگھ

اترپردیش کی کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے ہار کے بعد بی جے پی امیدوار مرگانکا سنگھ نے ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، ’’کافی لوگوں نے بی جے پی کے حق میں ووٹنگ کی۔ میں کچھ ہزار ووٹوں کے فرق سے ہار گئی۔ میں اتحاد کی امیدوار تبسم حسن کو مبارکباد پیش کرتی ہوں۔ یہاں اتحاد مضبوطی سے ابھرا ہے۔ ہمیں مستقبل میں بہتر کام کرنا ہوگا۔‘‘

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

کانگریس کی جیت کے بعد میگھالیہ میں جشن

میگھالیہ میں امپاتی سیٹ کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد کانگرس کارکنان نے جشن منایا۔ اس سیٹ پر کانگریس کی میانی ڈی شیرا نے جیت حاصل کی ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

بڑی جیت کے لئے دو قدم پیچھے جانا پڑتا ہے: راج ناتھ سنگھ

ضمنی انتخاب میں ملی ہار پر مرکزی وزیر اور بی جے پی کے سینئر رہنما راج ناتھ سنگھ نے رد عمل ظاہر کر تے ہوئے کہا، ’’بڑی جیت کے لئے دو قدم پیچھے جانا پڑتا ہے۔ مستقبل میں ہماری بڑی جیت ہو گی۔‘‘

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے تبسم حسن کی جیت

اترپردیش کی کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے تبسم حسن نے جیت حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے اپنی نزدیکی امیدوار مرگانکا سنگھ کو 55 ہزار کے بڑے فرق سے شکست فاش سے ہمکنار کرایا۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

کیرانہ واقع تبسم حسن کی رہائش پر خوشی کا اظہار کرتے کارکنان

بہار میں آر جے ڈی کے شاہنواز کی جیت

بہار کی جوکی ہاٹ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد کو جھٹکا لگا ہے۔ یہاں پر آر جے ڈی کے امیدوار شاہنواز نے اپنے نزدیکی امیدوار مرشد عالم کو 40 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

جوکی ہاٹ سے آر جے ڈی امیدوار شاہنواز کامیاب

نورپور سے سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن کامیاب

اترپردیش کی نورپور سیٹ کے ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن فتحیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے اپنے نزدیکی امیدوار بی جے پی کی اونی سنگھ کو 6271 ووٹوں سے ہرایا۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

نور پور سے بی جے پی امیدوار نعیم الحسن کامیاب، تصویر سوشل میڈیا

ضمنی انتخابات میں بی جے پی کی حالت خستہ

لوک سبھا سیٹیں

اترپردیش

  • اترپردیش کی کیرانہ لوک سیٹ سے آر ایل ڈی کی امیدوار تبسم حسن نے جیت حاصل کی ہے۔ تبسم نے مرگانکا کو تقریباً 55 ہزار ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست فاش سے ہمکنار کرایا۔

مہاراشٹر

  • مہاراشٹر کی گوندیا-بھنڈارا لوک سبھا سیٹ پر این سی پی کے مدھوکر راؤ کوکڑے نے جیت حاصل کی ہے۔
  • مہاراشٹر کی پال گھر لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گویت راجندر نے 29572 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔ یہاں کانگریس اور این سی پی نے اتحاد کر کے چناؤ لڑا تھا۔

ناگالینڈ

  • ناگالینڈ لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے اتحاد این ڈی پی پی نے این پی ایف پر 34669 ووٹوں کی سبقت بنائی ہوئی ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

اسمبلی سیٹیں

اترپردیش

  • نورپور اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے امیدوار نعیم الحسن نے جیت حاصل کر لی ہے۔ انہوں نے اپنے نزدیکی امیدوار اونی سنگھ کو 6211 ووٹوں سے ہرایا۔

بہار

  • بہار کی جوکی ہاٹ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی-جے ڈی یو اتحاد کو جھٹکا لگا ہے۔ یہاں پر آر جے ڈی کے امیدوار شاہنواز نے اپنے نزدیکی امیدوار مرشد عالم کو 40 ہزار سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا ہے۔

جھارکھنڈ

  • جھارکھنڈ کی سِلّی اسمبلی سیٹ سے جے ایم ایم کی سیما دیوی مہتو کو جیت حاصل ہوئی ہے۔
  • جھارکھنڈ کی دوسری اسمبلی سیٹ گومیا سے جے ایم ایم کی ببیتا دیوی نے جیت درج کی ہے۔

کرناٹک

  • کرناٹک کی راجا راجیشوری اسمبلی سیٹ سے کانگریس کے امیدوار منی رتنا نے 41162 ووٹوں سے جیت حاصل کی ہے۔

کیرالہ

  • کیرالہ کی چینا گنور اسمبلی سیٹ سے سی پی آئی ایم کے امید وار سیجی چیرئن کو جیت حاصل ہوئی۔ انہوں نے اپنے نزدیکی امیدوار کو تقریباً 18 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔

اتراکھنڈ

  • اتراکھنڈ کی تھرالی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار منی دیوی شاہ نے جیت لی ہے۔ انہوں نے کانگریس کے امیدوار جیت رام کو ہرایا۔

پنجاب

  • پنجاب کی شاہ کوٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار ہردیو سنگھ لاڈی نے جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے اکالی دل کے امیدوار نائب سنگھ کوہر کو 38801 ووٹوں سے ہرایا۔

میگھالیہ

  • میگھالیہ کانگریس کی امیدوار میانی ڈی شیرا نے میگھالیہ کی امپاتی سیٹ سے جیت حاصل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی میگھالیہ میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔

مغربی بنگال

  • مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے امیدوار سجیت گھوش نے جیت درج کی ہے۔ انہوں نے اپنے نزدیکی امیدوار کو 62896 ووٹوں سے ہرا دیا۔

مہاراشٹر

مہاراشٹر کی پلوس-کڈے گاؤں اسمبلی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار وشوجیت قدم کو بلا مقابلہ منتخب کیا گیا ہے یہ سیٹ وشوجیت کے والد اور کانگریس کے سینئر رہنما پتنگ راؤ قدم کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔ یہاں سے بی جے پی نے سنگرام سنگھ دیشمکھ کو امیدوار بنایا تھا لیکن آخری وقت میں انہوں نے نامزدگی واپس لے لی۔

اس طرح یہ ضمنی انتخاب بی جے پی خیمہ کے لئے کافی مایوس کن ثابت ہوا ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

میگھالیہ میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بنی

میگھالیہ میں کانگریس کی امیدوار میانی ڈی شیرا نے امباتی سیٹ سے جیت درج کر لی ہے۔ انہوں نے این پی پی کے امیدوار جی مومن کو 3191 ووٹوں سے شکست دی۔

اس جیت کے ساتھ ہی میگھایہ میں کانگریس اب سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ سب سے بڑی پارٹی ہونے کے ناطہ کانگریس کے رہنما یہ کہنے لگے ہیں کہ انہیں حکومت سازی کا موقع دیا جانا چاہئے کیوں وہ ریاست میں سب سے بڑی پارٹی ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

سنگما کی بیٹی میانی ڈی شیرا (دائیں) اور ہارنے والے امیدوار جی مومن

کیرانہ میں تبسم حسن کی فیصلہ کن سبقت

تازہ صورت حال کے مطابق آر ایل ڈی کی امیدوار تبسم حسن نے 95 ہزار ووٹوں کی فیصلہ کن سبقت حاصل کر لی ہے۔ کیرانہ کے رکن اسمبلی ناہید منور حسن کے مطابق جینت سنگھ کا قافلہ دہلی سے کیرانہ کی طرف روانہ ہو چکا ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

بجنور میں کاؤنٹگ سنٹر کے باہر موجود نور پور اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار اونی سنگھ، تصویر آس محمد

نور پور اسمبلی سیٹ سے اونی سنگھ سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن سے پیچھے چل رہی ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

آر ایل ڈی کی تبسم حسن جیت کے قریب

سماجوادی پارٹی کی حمایت یافتہ اور آر ایل ڈی کی امیدوار تبسم حسن جیت کے کافی نزدیک پہنچ گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹوں میں ان کی سبقت 55 ہزار کی بتائی جا رہی ہے حالانکہ سرکاری طور پر ابھی 5 مراحل کے اعداد و شمار ہی ظاہر کئے جا رہے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

کیرانہ لوک سبھا کے نکوڑ حلقہ میں 6 مراحل کی گنتی کے بعد صورت حال، دیکھیں تصویر
تصویر آس محمد

ادھر نور پور اسمبلی سیٹ پر سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن 14 مراحل کے بعد 5146 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

5 مراحل کے بعد آفیشیل طور پر صورت حال، تصویر آس محمد

پنجاب کی شاه كوٹ سیٹ پر کانگریس آگے

پنجاب کی شاه كوٹ سیٹ پر 6 راؤنڈ کے بعد کانگریس 12000 ووٹ سے آگے چل رہی ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

مہاراسٹر کی گونديا-بھنڈارا سے این سی پی امیدوار آگے

گونديا-بھنڈارا لوک سبھا سیٹ پر این سی پی امیدوار مدھوکر ككڑے آگے چل رہے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

میگھالیہ کے انپاتی اسمبلی سیٹ پر کانگریس آگے

میگھالیہ کے انپاتی میں کانگریس کے ميانی ڈی شیرا 5382 ووٹ سے آگے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

تازہ صورت حال

ووٹ شماری جاری، تازہ صورت حال:

  • یو پی: کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن آگے چل رہی ہیں جبکہ بی جے پی کی امیدوار مرگانکا سنگھ پیچھے رہ گئی ہیں۔ ابے بی پی نیوز کے مطابق تبسم حسن کی سبقت 25 ہزار ووٹوں کی ہو گئی ہے۔
  • جھارکھنڈ: بھنڈارا گومیا لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار پیچھے اور این سی پی امیدوار آگے ہو گئے ہیں۔
  • مہاراشٹر: پال گھر لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار گویت راجندر 6 ہزار ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔
  • مہاراشٹر: کاڈیگاؤں سے کانگریس امیدوار بلا مقابلہ منتخب
  • یو پی: نور پور اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن 9242 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ یہاں 4 مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔
  • بہار: جوکی ہاٹ اسمبلی سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار مرشد عالم 1024 ووٹوں سے آگے۔ یہاں 4 مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔
  • کیرالہ: چینگا نور اسمبلی سیٹ سے سی پی آئی ایم امیدوار 3106 ووٹوں سے آگے ہیں۔
  • کرناٹک: راجا راجیشوری اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار منی رتنا 18 ہزار ووٹوں سے آگے ہیں۔
  • پنجاب: شاہ کوٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار ہردیو سنگھ لاہڑی آگے
  • اتراکھنڈ: تھرالا اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار آگے
  • جھارکھنڈ: سلّی اسمبلی سیٹ سے اے جے ایس یو امیدوار آگے
  • مغربی بنگال: مہیش تھلا سے ٹی ایم سی امیدوار دلال چندر داس 20 ہزار ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ یہاں دوسرے مقام پر سی پی آئی ایم امیدوار ہے جبکہ بی جے پی کا امیدوار تیسرے مقام پر ہے۔

ناگالینڈ کی لوک سبھا سیٹ اور میگھالیہ کی اسمبلی سیٹ کے رجحانات ابھی موصول نہیں ہو سکے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

تازہ صورت حال

ضمنی انتخابات کی ووٹ شماری جاری ہے، تازہ صورت حال:

  • یو پی: کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن آگے
  • جھارکھنڈ: بھنڈارا گومیا لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار آگے
  • مہاراشٹر: پال گھر لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی آگے
  • مہاراشٹر: کاڈیگاؤں سے کانگریس امیدوار بلا مقابلہ منتخب
  • یو پی: نور پور اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن 9242 ووٹوں سے آگے چل رہے ہیں۔ یہاں 4 مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔
  • بہار: جوکی ہاٹ اسمبلی سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار مرشد عالم 1024 ووٹوں سے آگے۔ یہاں 4 مراحل مکمل ہو چکے ہیں۔
  • کیرالہ: چینگا نور اسمبلی سیٹ: سی پی آئی ایم امیدوار آگے
  • کرناٹک: راجا راجیشوری اسمبلی سیٹ: کانگریس امیدوار آگے
  • پنجاب: شاہ کوٹ اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار ہردیو سنگھ لاہڑی آگے
  • اتراکھنڈ: تھرالا اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار آگے
  • جھارکھنڈ: سلّی اسمبلی سیٹ سے اے جے ایس یو امیدوار آگے
  • مغربی بنگال: مہیش تھلا سے ٹی ایم سی امیدوار آگے

ناگالینڈ کی لوک سبھا سیٹ اور میگھالیہ کی اسمبلی سیٹ کے رجحانات ابھی موصول نہیں ہو سکے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

نورپور سے سماجوادی، کیرانہ میں بی جے پی، شاہ کوٹ سے کانگریس آگے

نور پور اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن آگے چل رہے ہیں۔ انہیں پہلے مرحلہ میں 4545 ووٹ ملے ہیں۔ بی جے پی کی امیدوار اونی سنگھ کو 3221 ووٹ ملے ہیں۔ پہلے مرحلے کی گنتی پوری ہو چکی ہے۔

ادھر کیرانہ لوک سبھا سیٹ سے آر ایل ڈی امیدوار تبسم حسن شروعات میں سبقت بنانے کے بعد اب پیچھے ہو گئی ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

مہاراشٹر: کانگریس امیدوار پتنگ راؤ قدم بلا مقابلہ منتخب

ووٹ شماری کے رجحانات ملنے سے قبل ہی مہاراشٹر کی پالس اسمبلی سیٹ پر کانگریس کے امیدوار پتنگ راؤ قدم بلا مقابلہ منتخب کر لئے گئے ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

ضمنی انتخابات کی ووٹ شماری کا عمل شروع

ملک کی 9 ریاستوں میں لوک سبھا کی 4 اور اسمبلی کی 10 سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کی ووٹ شماری کا عمل صبح 8 بجے شروع ہو گیا۔ لوک سبھا کی کیرانہ سیٹ کے نتائج پر ملک بھر کی نگاہیں مرکوز ہیں اس کے علاوہ مہاراشٹر کے پال گھر کی سیٹ کے نتائج بھی کافی اہم ہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان کچھ دیر میں

ملک بھر میں 4 پارلیمانی اور 10 اسمبلی سیٹوں کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا اور کچھ ہی دیر میں رجحانات ملنے شروع ہو جائیں گے۔ اتر پردیش کی کیرانہ لوک سبھا سیٹ تمام سیاسی جماعتوں کے لئے بے حد خاص بن گئی ہے۔ اس سیٹ پر بی جے پی کے سامنے پورا حزب اختلاف متحد ہو کر چناؤ لڑ رہا ہے اس لئے اس چناؤ کو 2019 کے عام انتخابات کا رُخ بھی طے کرنے والا قرار دیا جا رہا ہے۔

کیرانہ میں ای وی ایم کی گڑبڑی کی شکایتوں کے بعد کل 73 بوتھوں پر از سر نو پولنگ کرایا گیا۔ اس کے بعد مشترکہ امیدوار تبسم حسن کی صورت حال مزید مضبوط ہو گئی ہے۔ کیرانہ جیت کے لئے بی جے پی نے اپنا سب کچھ جھونک دیا ہے اور سام دام دنڈ بھید کو اپنایا جبکہ اپوزیشن نے پوری طرح متحد ہو کر چناؤ لڑا۔

ووٹ شمار کا عمل شروع ہونے سے پہلے سہارنپور اور شاملی کے صحافیوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ مقامی صحافیوں کے مطابق اقتدار کے نزدیکی صحافیوں کے پاس بنائے گئے ہیں جبکہ دیگر صحافیوں کے ساتھ امتیاز کیا گیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنما ویریندر سنگھ کے مطابق انتظامیہ حکومت کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے، صحافیوں کے پاس بنانے میں جابداری نہیں برتی جانی چاہئے۔

کیرانہ پریس کلب کے صدر مہراب چودھر کے مطابق ’’خاص صحافیوں کے پاس جاری کرنے سے غیر جانبدار خبروں کے باہر آنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔ اس سے ووٹ شماری کے عمل میں گڑبڑی کئے جانے کا شبہ پیدا ہوتا ہے۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 31 May 2018, 7:44 AM IST