پٹنہ: بہار میں گوپال گنج اور مقامہ اسمبلی ضمنی انتخابات کے لئے ووٹوں کی گنتی اتوار کی صبح 8 بجے شروع ہوئی۔ ریاستی انتخابی دفتر کے مطابق گوپال گنج اور مقامہ اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سخت سیکورٹی کے درمیان شروع ہو گئی ہے۔ پہلے پوسٹل بیلٹس کی گنتی کی جائے گی اور پھر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) میں بند ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ضمنی انتخابات کے نتائج دوپہر تک متوقع ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گوپال گنج اور مقامہ اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات 3 نومبر کو ہوئے تھے۔ گوپال گنج میں دو لاکھ 79 ہزار 852 ووٹروں میں سے 51.48 فیصد نے ووٹنگ میں حصہ لیا تھا۔ وہیں مقامہ میں اپنے ایم ایل اے کو منتخب کرنے کے لیے تین لاکھ 31 ہزار 21 ووٹروں میں سے 53.45 فیصد نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا تھا۔ مقامہ اسمبلی حلقہ کے ووٹوں کی گنتی میٹھا پور، پٹنہ اور گوپال گنج اسمبلی حلقہ میں واقع تھاوے ڈائیٹ سینٹر، آریہ بھٹہ یونیورسٹی میں ہو رہی ہے۔
Published: undefined
گوپال گنج اسمبلی ضمنی انتخاب میں اصل مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کسم دیوی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے موہن پرساد گپتا کے درمیان ہے۔ آر جے ڈی امیدوار کو جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور کانگریس سمیت سات پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے۔ بی جے پی اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم سے عبدالسلام، بی ایس پی سے محترمہ رابڑی دیوی کے بھائی اور سابق ایم پی سادھو یادو کی اہلیہ اندرا یادو بھی اس سیٹ سے میدان میں ہیں۔
Published: undefined
وہیں مقامہ اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کے لیے چھ امیدوار میدان میں ہیں، جن میں چار مرد اور دو خواتین امیدوار شامل ہیں۔ اس سیٹ پر اصل مقابلہ زورآور سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کی اہلیہ آر جے ڈی امیدوار نیلم سنگھ اور بی جے پی کی سونم دیوی کے درمیان ہے۔ان دونوں سیٹوں میں سے 2020 میں ہونے والے عام انتخابات میں بی جے پی کے سبھاش سنگھ گوپال گنج سے اور آر جے ڈی کے اننت سنگھ مقامہ سے منتخب ہوئے تھے، لیکن اس سال یہ سیٹ سبھاش سنگھ کی موت اور اننت سنگھ کو سزا سنائے جانے کی وجہ سے خالی ہوئی تھی۔ جس پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے۔ گوپال گنج سے آنجہانی سبھاش سنگھ کی اہلیہ کسم دیوی اور مقامہ سے زورآور اننت سنگھ کی اہلیہ نیلم دیوی اپنے شوہر کی سیاسی وراثت سنبھالنے کے لیے میدان میں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined