مظفرنگر: تیاگی برادری کی حمایت سے خوش ہو کر بی جے پی لیڈر شریکانت تیاگی اب مظفرنگر ضلع کی کھتولی اسمبلی سیٹ پر پارٹی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، جہاں 5 دسمبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ تیاگی برادری نے حال ہی میں ایک پنچایت کا اہتمام کیا تھا، جس میں انہوں نے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ کھتولی میں بی جے پی کا سیدھا مقابلہ سماجوادی پارٹی اور راشٹریہ لوک دل کے مشترکہ امیدواور سے ہے۔
Published: undefined
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے شریکانت تیاگی نے کہا کہ حکومت پہلے ہی تیاگی برادری کو مجرم بنانے کا کام کر چکی ہے۔ برادری ناراض ہے اور اس بار تیاگی برادری کھتولی ضمنی انتخاب میں بی جے پی کو ووٹ نہیں دے گی۔ عوام صرف اس امیدوار کو ووٹ دیں گے جو بی جے پی امیدوار سے مقابلہ کر سکے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ رواں سوال اگست میں شریکانت کو یوپی یوپی پولیس نے نوئیڈا میں ایک خاتون کے ساتھ مار پیٹ کرنے کے الزام میں ایک مبینہ ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد مقدمہ درج کیا تھا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ اس کے بعد شریکانت کو چھیڑ چھاڑ، فساد، دھوکہ دہی اور گینگسٹر ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کر کے میرٹھ کی جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں 21 اگست کو ان کی حمایت میں نوئیڈا میں ایک 'مہاپنچایت' کا اہتمام کیا گیا تھا۔
Published: undefined
شریکانت تیاگی کو دو ماہ جیل میں گزارنے کے بعد اکتوبر میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ کھتولی اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب، بی جے پی کے ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی کو 2013 کے مظفر نگر فسادات کے معاملہ میں سزا سنائے جانے اور نااہل قرار دیئے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ وکرم سینی کی بیوی راج کماری سینی کھتولی سے بی جے پی کی امیدوار ہیں جبکہ آر ایل ڈی نے مدن بھیا کو میدان میں اتارا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز