تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کا نام بدل کر بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کر دیا گیا ہے اور پارٹی سربراہ چندرشیکھر راؤ اسے قومی پارٹی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ حالانکہ پارٹی کا نام بدلے جانے کے بعد کئی سیاسی لیڈران نے اسے بلاوجہ کی کوشش قرار دیا ہے۔ اب اس تعلق سے کانگریس کے سینئر لیڈر ملکارجن کھڑگے کا بیان سامنے آیا ہے۔
Published: undefined
ہفتہ کے روز ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ٹی آر ایس کا نام بدلنے سے وہ قومی پارٹی نہیں بن سکتی۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی کئی علاقائی پارٹیوں نے قومی پارٹی ہونے کے لیے اپنے نام بدلے، لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’اے ڈی ایم کے کا نام بدل کر اے آئی اے ڈی ایم کے کر دیا گیا، ٹی ایم سی بھی آل انڈیا ٹی ایم سی بن گئی، کیا یہ پارٹیاں قومی پارٹی بن گئیں؟‘‘
Published: undefined
کھڑگے دراصل کانگریس صدر انتخاب کے پیش نظر انتخابی تشہیر کے مقصد سے حیدر آباد پہنچنے کے بعد پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ انھوں نے کانگریس پارٹی کے صدر عہدہ کے انتخاب کا مذاق اڑانے کے لیے بی جے پی لیڈروں پر جوابی حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ جمہوریت میں یقین نہیں رکھتے، انھیں کانگریس پارٹی کے انتخاب کی تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے کبھی صدر عہدہ کا انتخاب نہیں کرایا۔ انھوں نے سوال کیا کہ ’’کیا اڈوانی، گڈکری، راجناتھ سنگھ، جے پی نڈا، امت شاہ اور دیگر بی جے پی صدور کا انتخاب ہوا تھا؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined