ٹاٹا اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا کے نیشنل بزنس ہیڈ ونے تیاگی کو اتر پردیش کے غازی آباد میں قتل کر دیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف اور افرا تفری کا ماحول ہے ۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ کاجائزہ لیا۔ پولیس نے نعش قبضہ میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق واقعہ سے قبل متوفی کے لواحقین کو کال بھی کی گئی تھی۔
Published: undefined
ٹاٹا اسٹیل اتھارٹی آف انڈیا کے نیشنل بزنس ہیڈ ونے تیاگی کو غازی آباد کےشالیمار گارڈن علاقے میں قتل کر دیا گیا۔ قتل کے بعد لاش کو صاحب آباد علاقہ کے راجندر نگر علاقہ میں ایک نالے میں پھینک دیا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو قبضے میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔
Published: undefined
معلومات کے مطابق، جمعہ کی رات 40 سالہ ونے تیاگی اپنے گھر کے قریب زخمی حالت میں پایا گیا۔ اس کے گھر والے اسے اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ شائع خبر کے مطابق ونے جمعہ کی شام اپنے دفتر سے گھر لوٹ رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔ تیاگی نے اپنی بیوی کو اپنا موبائل لوکیشن بھیجا تھا اور اسے راجندر نگر میٹرو اسٹیشن سے لینے کو کہا تھا۔ بیوی میٹرو اسٹیشن پہنچی تو تیاگی وہاں نہیں ملے۔ پولیس نے بتایا کہ گھر والوں کا کہنا ہے کہ تیاگی کا موبائل اور لیپ ٹاپ غائب ہے۔
Published: undefined
تقریباً ایک ماہ قبل ونے کا کولکتہ سے دہلی تبادلہ کیا گیا تھا۔ وہ روزانہ رات 10 بجے گھر لوٹتے تھے۔ وہ میٹرو سے آتے تھے۔متوفی ونے کے والد بشمبر سنگھ تیاگی نے بتایا کہ ونے نے رات کو فون کیا تھا اور ریسیو کرنے کے لیے کہا تھا، لیکن اس نے خود کچھ دیر بعد دوبارہ فون کیا اور کہا کہ وہ گھر پہنچ جائے گا ۔ دیر تک گھر واپس نہ آنے اور موبائل بند ہونے پر تلاش شروع کر دی گئی۔
Published: undefined
پورے علاقے میں کافی تلاش کے بعد ونے کو ایک نالے میں خون آلود حالت میں پڑا پایا گیا۔ اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کے بعد پولیس کو 112 پر کال کرکے واقعہ کی اطلاع دی گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ہی اس واقعے سے پردہ اٹھانے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔ متوفی کا موبائل اور پرس بھی غائب ہے۔ ایسے میں لوٹ کی کسی واردات کا شبہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے واقعے کے حوالے سے 3 ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز