الور۔ راجستھان کے ضلع الور میں مبینہ گؤرکشکوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے عمر خان کی تدفین تقریاً 7 دن بعد آج اس کے آبائی گاؤں گھاٹمیکا میں کی گئی۔ اس موقع پر بھاری تعداد میں مقامی لوگ، سماجی و سیاسی شخصیات و میو براردری سے وابستہ افراد موجود رہے۔
تدفین میں شامل ریاستی حکومت کے رویہ سے کافی ناراض دکھائی دئے ۔ اس موقع پر لوگوں نے کئی سوال بھی اٹھائے ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولس نے جب گاڑی اور گائیں برآمد کی اس وقت یہ کیوں نہیں دیکھا گیا کہ کسی کا قتل ہوا ہے ۔ پولس نے الٹا گؤ اسمگلنگ کا مقدمہ کیوں درج کر لیا ؟ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سب پولس حکومت کے اشارے پر کر رہی ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلو خان کے معاملہ میں اچانک سے سی بی سی آئی ڈی کی چارج شیٹ داخل کر دی گئی ۔ ایسا اس لئے کیا گیا کیوں کہ حکومت اور پولس کو ڈر تھاکہ اب پہلو کا معاملہ کہیں طول نہ پکڑ جائے۔ سپریم کورٹ بھی تبھی جا سکتے ہیں جب نقل مل پائے گی۔
یہ بھی پڑھیں ...
الورمیں پہلو خان جیسی واردات، عمر کی موت، طاہر زخمی
الور موب لنچنگ: ’پولس ملزمین کی مدد کر رہی ہے‘
عمر کی لاش 6 دن سے تدفین کی منتظر
عمر قتل معاملہ: پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لواحقین کے حوالے، تدفین کی تیاری
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی پہلو کی لڑائی کو ہارے اور نہ ہم اس کو ہاریں گے۔ پہلو کا قبل از مرگ بیان موجود ہے اس میں 6 لوگوں کو پہلو نے نامزد کیا تھا۔ اس لئے قصورواروں کا پیچھا اتنی آسانی سے نہیں چھوٹنے والا۔
اس موقع پر معزز لوگوں نے کہا کہ ہماری کسی قوم سے کوئی لڑائی نہیں، یہ ہندو مسلمان کا جھگڑا نہیں۔ جن لوگوں نے اس واردات کو انجام دیا وہ انسانیت کے دشمن تھے۔
عمر کی تدفین سے قبل متاثرین کو انصاف دلانے اور ایسے واقعات پر روک لگائے جانے کے حوالے سے حکمت عملی کے لئے ایک میٹنگ کی گئی ۔ میٹینگ میں طے کیا گیا کہ اس لڑائی کو ہر سطح پر لڑنا ہے رہنما ہماری رہنمائی کریں، کاغذی کام کرنے والے پیروی کریں، میڈیا والے میڈیا کا کام کریں اور وکیل وکیلوں کا کام کریں۔
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
میٹنگ میں طے کیا کہ اس لڑائی کو قانونی طور پر لڑنے کے لئے زخمی طاہر کا میڈیکل کرایا جائے گا ۔ ذمہ داران نے کہا کہ یہ لڑائی کسی مذہب کی کسی دوسرے مذہب کے خلاف نہیں بلکہ یہ انسانیت کی درندگی کے خلاف جنگ ہے جس میں ہر مذہب کے لوگوں کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کی رہنما اور سابق ایم ایل اے زاہدہ خان نے کہا کہ اگر کوئی گنہگار بھی ہو تو بھی کسی انسان کی جان لینے کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔ ہمارا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ جو لوگ بھی اس معاملہ میں ملوث ہیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے اور پولس نے متاثرین پر جو جھوٹا مقدمہ درج کیا ہے اسے خارج کیا جائے۔
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
شفاعت منیجر الور اور دیگر شرکاء نے کہا کہ اس لڑائی کو جس طرح بھی ہو سکے گا لڑا جائے اور عمر کو انصاف دلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، ’’ میوات کے لوگ سیدھے سادے ہیں ۔ وہ دودھ کی گائے لانے کے باوجود پولس کو رشوت دیتے ہیں اور اب انہیں تشدد کا بھی نشانہ بنایا جانے لگا۔ انہوں نے کہا کہ جس وحشیانہ طریقہ سے قتل کیا گیا ہے وہ نا قابل قبول ہے۔ ‘‘
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
عمر خان کا خاندان بے حد غریب ہے ، اسے بوڑے ماں باپ کے علاوہ 8 بچے تھے اور 9ویں بچے کی پیدائش کل ہی ہوئی ہے۔ 9 بچوں ، بیوی اور بوڑے ماں باپ کی ذمہ داری سنبھالنے والا اب کوئی نہیں بچا۔ گھر میں ماتم پسرا ہوا ہے اور درو دیوار پر ویرانی چھائی ہے۔ گاؤں کے ہر ایک مرد اور عورت کی زبان پر اب ایک ہی سوال ہے کہ عمر کے خاندان کی گزر بسر اب کیسے ہوگی؟
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Nov 2017, 4:57 PM IST
تصویر: پریس ریلیز