قومی خبریں

چچا پارس سے بنگلہ اور دفتر لے کر چراغ پاسوان کو کیا گیا الاٹ

چراغ پاسوان کو اب قومی ایل جے پی کا دفتر مل گیا ہے جو پٹنہ کے بورنگ روڈ میں واقع ہے۔ خود رام ولاس پاسوان اسی دفتر سے پارٹی چلاتے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

آر ایل جے پی کے سرپرست پشوپتی پارس کا بنگلہ اور دفتر ان سے واپس لے کر ایل جے پی آر کے سربراہ چراغ پاسوان کو دے دیا گیا ہے۔ چراغ پاسوان کو اب نیشنل ایل جے پی کا دفتر مل گیا ہے۔ پشوپتی پارس اس بنگلے میں پارٹی دفتر بھی چلاتے تھے۔ خود رام ولاس پاسوان نے بھی اسی دفتر سے پارٹی چلائی۔

Published: undefined

اس سے پہلے 13 جون کو ہی بہار کے بلڈنگ کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹس بھیج کر آر ایل جے پی دفتر کا الاٹمنٹ منسوخ کر دیا تھا۔ بتایا گیا کہ پارٹی نے ٹیکس ادا نہیں کیا ہے۔ محکمہ نے ایک باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرکے پارٹی کو اس بارے میں مطلع کیا تھا۔ اب بنگلے کا چلے  جانا پشوپتی پارس کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ بلڈنگ کنسٹرکشن ڈپارٹمنٹ نے اب چراغ پاسوان کو بنگلہ اور دفتر الاٹ کر دیا ہے جو پارٹی میں پھوٹ کے بعد پشوپتی پارس چلے گئے تھے۔

Published: undefined

بلڈنگ کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے ریاستی صدر نے 04.07.2024 کو پارٹی دفتر کے لیے رہائش فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔ محکمہ کی طرف سے جاری کردہ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایل جے پی ریاستی سطح کی پارٹی کی تسلیم شدہ سیاسی جماعت کا خط الیکشن کمیشن آف انڈیا سے تین ماہ کے اندر بلڈنگ کنسٹرکشن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرے، بصورت دیگر الاٹمنٹ خود بخود منسوخ سمجھا جائے گا۔

Published: undefined

واضح رہےکہ اپنے بھتیجے چراغ پاسوان سے بغاوت کرکے اپنی پارٹی بنانے والے پشوپتی پارس کی مشکلات بڑھتی جارہی ہیں، پہلے بی جے پی نے انہیں ٹکٹ سے بے دخل کیا اور اب بہار حکومت کے بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ نے ان سے بنگلہ بھی چھین لیا ہے۔ تاہم، رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی نے یہ بنگلہ سب سے پہلے حاصل کیا تھا، جسے ان کی موت کے بعد ان کے بھائی نے اپنی نئی پارٹی کے نام پر منتقل کر دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined