جس بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا وزیر اعظم نریندر مودی نے بڑے ہی زور و شور سے اجرا کیا تھا، اس کی حالت ہر دن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ یوپی حکومت کے اس ڈریم پروجیکٹ کی حقیقت پہلی ہی بارش میں سامنے آ گئی۔ اجراء کے پانچویں دن جہاں جالون-چھریا سلیم پور کے پاس مٹی کٹان سے ایک لین کا حصہ دھنس گیا تھا، وہیں ہفتہ کو ہوئی بارش کے دوران مہولی کے نزدیک زیر تعمیر ٹول پلازہ سے کچھ دور پر سڑک کے ایک طرف کا کنارہ کٹ گیا۔ اس سے سولڈر کی مٹی بہہ گئی۔ اس کے ساتھ ہی ڈرینیج سسٹم کی نالی بھی متاثر ہو گئی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 16 جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی نے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کیا تھا۔ اب کہا جا رہا ہے کہ اس کے اجرا کرنے میں جلدی بازی کی گئی، کام ٹھیک طرح سے ختم بھی نہیں ہوا تھا۔ اتنا ہی نہیں، اس کے تعمیری کام میں بھی مضبوطی کو لے کر اَن دیکھی کی گئی۔
Published: undefined
امر اجالا کی ایک خبر کے مطابق اس ایکسپریس وے کی سچائی دھیرے دھیرے سامنے آنی شروع ہو گئی ہے۔ ٹول پلازہ سے تقریباً 100 میٹر پر مغرب کی طرف سڑک کے کنارے شولڈر کی مٹی بارش میں بہہ گئی۔ ڈرینیج سسٹم کی نالی بھی خراب ہو گئی ہے۔ اُدھر ریاستی حکومت کا ڈریم پروجیکٹ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کے پورا ہونے سے حکومت کو بھی اپوزیشن کو ریاست میں کم وقت میں کرائے گئے ترقیاتی کاموں کی فہرست کے لیے ایک اور ایشو مل گیا۔
Published: undefined
اتنا ہی نہیں، بندیل کھنڈ ایکسپریس وے پر جگہ جگہ مویشیوں کے گروپ بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں جس کی وجہ سے سڑک پر حادثے کا خطرہ بھی بنا ہوا ہے۔ افتتاح کے دو دن بعد 18 جولائی کو ایکسپریس وے میں ہوئے پہلے حادثے میں کھڑے ٹرک میں پیچھے سے کنٹینر ٹکرانے سے ہریانہ کے نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ 20 جولائی کو کھنہ کے نزدیک کار سوار دو لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ اب یہ مویشی گاڑیوں کی رفتار میں رخنہ انداز بن گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined