مہاراشٹر میں ایک بار پھر انتطامیہ کے ذریعہ بلڈوزر کا استعمال کر مبینہ ناجائز مزار کو منہدم کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رات کی تاریکی میں ناسک منماڈ چاندواڑ شاہراہ پر بنے ناجائز مزار پر بلڈوزر ایکشن ہوا ہے۔ اس سے قبل میرا روڈ میں بھی ایک مزار کو نیست و نابود کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
دراصل بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے اسمبلی میں قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کا معاملہ اٹھایا تھا اور اسے مزار کے نام پر ’لینڈ جہاد‘ سے تعبیر کیا تھا۔ انھوں نے مزار کو ختم کرنے کا الٹی میٹم بھی دیا تھا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انتظامیہ نے بلڈوزر سے مزار کو منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کے بعد شاہراہ پر سیکورتی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
Published: undefined
بی جے پی رکن اسمبلی اور ترجمان نتیش رانے نے گزشتہ دنوں ناسک چاندواڑ قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کی تصویریں قانون سازیہ احاطہ میں دکھائی بھی تھی اور اس پر سخت ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ گزشتہ جمعرات کو نتیش رانے نے کہا تھا کہ قومی شاہراہ پر اس طرح سے ناجائز مزار بنانے کے لیے یہ کوئی پاکستان نہیں ہے۔ یہ ہندوستان ہے وار یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ مہاراشٹر اور ملک بھر میں جتنے بھی قومی شاہراہ بنائے جا رہے ہیں یا بن گئے ہیں، ان میں کئی سارے ہندو مندر تھے۔ ہندوؤں نے پرامن طریقے سے ان مندروں کو دوسری جگہ منتقل کیا، لیکن کچھ جہادی رویہ رکھنے والے لوگ اب قومی شاہراہ پر مزار بنا رہے ہیں۔
Published: undefined
نتیش رانے نے مزار کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ سالوکھے نامی ایک ہائیوے اتھارٹی افسر نے اس مزار بنانے کے لیے مدد کی۔ مالیگاؤں سے ایک مولوی کو بلایا اور وہاں مزار قائم کیا۔ نتیش نے یہ الٹی میٹم بھی دیا کہ اگر یہ مزار وہاں سے ہٹایا نہیں گیا تو بغل میں ہی ہنومان مندر بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’قومی شاہراہ پر مزار بن گئی، آگے وہاں لوگ نماز پڑھیں گے، کئی لوگ روزانہ اکٹھا ہوں گے اور قومی شاہراہ میں سیکورٹی پر سوال اٹھے گا۔ ایسے میں قومی شاہراہ اتھارٹی اس ناجائز تعمیر کو فوراً ہٹائے ورنہ وہاں ہندو لوگ بھی ایودھیا سے سادھو سَنتوں کو بلا کر مندر کی تعمیر کریں گے اور پوجا پاٹھ کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز