نئی دہلی: حزب اختلاف کے اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹ انکلوسیو الائنس' (انڈیا) کی حلیف جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں مرکزی بجٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی حکومت والی ریاستوں کے ساتھ کیے جانے والے امتیازی سلوک اور ناانصافی کے خلاف مظاہرہ کیا۔
Published: undefined
اس احتجاج میں راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی، سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو اور کئی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔ اپوزیشن ارکان نے حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔
Published: undefined
کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ یہ بجٹ عوام مخالف ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کسی کو انصاف نہیں ملا۔ بہار اور آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ حاصل نہیں ہوا۔‘‘ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا اپوزیشن پارٹیاں بجٹ بحث میں حصہ لیں گی، کھڑگے نے کہا، ’’ہم احتجاج کریں گے، پھر دیکھتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ رندیپ سرجے والا نے عام بجٹ کی مخالفت میں کہا، ’’یہ مودی جی کا کرسی بچاؤ بجٹ، اقتدار بچاؤ بجٹ، بدلہ لو بجٹ ہے۔ اس بجٹ سے 90 فیصد ریاستوں اور 90 فیصد سے زیادہ عوام کو الگ تھلگ کر دیا گیا۔ مودی حکومت کا بجٹ صرف بی جے پی کا اقتدار بچاؤ بجٹ بن کر رہا گیا ہے۔‘‘
یاد رہے کہ منگل کی شام کھڑگے کی رہائش گاہ پر 'انڈیا' اتحاد کی اتحادی جماعتوں کے ایوان قائدین کی میٹنگ میں اس مسئلہ پر پارلیمنٹ کے باہر اور اندر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
Published: undefined
کانگریس تنظیم کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے منگل کو اس معاملے پر کہا تھا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ 27 جولائی کو منعقد ہونے جا رہے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ آئینی اصولوں کے تئیں حکومت کا یہ رویہ مکمل طور پر 'غیر اخلاقی' ہے۔ اس سے پہلے ’ڈی ایم کے‘ کے صدر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے بھی نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined