مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ذریعہ پیش کردہ بجٹ 2022 کا تجزیہ شروع ہو گیا ہے۔ ماہرین معیشت نے اس بجٹ کو غریب اور متوسط طبقہ کے لیے انتہائی مایوس کن قرار دیا ہے، جب کہ سرمایہ داروں کے لیے اسے مفید قرار دیا جا رہا ہے۔ اس درمیان بجٹ میں کھلاڑیوں اور کھیل اداروں کے تعلق سے کی گئی باتوں پر بھی غور و خوض ہو رہا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ نوجوانوں اور کھیل معاملوں کے بجٹ میں تقریباً 300 کروڑ روپے کا زبردست اضافہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ اگر کھیل بجٹ کا بغور جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ کچھ اداروں کا بجٹ پہلے کے مقابلے گھٹا دیا گیا۔
Published: undefined
کھیل بجٹ میں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ نہرو اور راجیو نام والے اداروں کی جیب کاٹ لی گئی ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ’نہرو یوا کیندر سنگٹھن‘ اور ’راجیو گاندھی راشٹریہ یوا وکاس سنستھان‘ کے بجٹ میں تخفیف کی گئی ہے۔ سال 22-2021 میں ’نہرو یوا کیندر سنگٹھن‘ کا بجٹ 365 کروڑ روپے تھا، جو اس بار 325 کروڑ کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف ’راجیو گاندھی راشٹریہ یوا وکاس سنستھان‘ کے بجٹ میں بھی کٹوتی کی گئی ہے۔ سال 22-2021 میں اس ادارہ کا بجٹ 25 کروڑ روپے تھا جسے اس مرتبہ گھٹا کر 24 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ’نہرو یوا کیندر سنگٹھن‘ کے تحت دیہی نوجوانوں میں کھیل کے فروغ سے جڑے پروجیکٹ پر توجہ دی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں تمل ناڈو واقع ’راجیو گاندھی راشٹریہ یوا وکاس سنستھان‘ بھی اسی طرح کے پروجیکٹ پر کام کرتا ہے۔
Published: undefined
بہرحال، اس بار کھیل بجٹ میں دولت مشترکہ کھیل سے جڑے بجٹ میں بھی تخفیف کی گئی ہے۔ گزشتہ سال اس سے جڑا بجٹ 100 کروڑ روپے کا تھا، لیکن اس بار صرف 30 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ حیرانی والی بات یہ ہے کہ اسی سال دولت مشترکہ کھیلوں کا انعقاد بھی ہونا ہے۔ یعنی دولت مشترکہ کھیل کے بجٹ کو 70 فیصد کم کر دیئے جانے پر کھلاڑیوں اور متعلقہ افسران میں مایوسی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ کھلاڑیوں کے لیے یہ حوصلہ شکنی کے بھی مترادف قرار دیا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز