قومی خبریں

یو پی میں غنڈہ راج: مٹھائی کا ڈبہ لے کر بدمعاش دفتر میں گھسے اور پھر پستول نکال کر مسلم لیڈر کو بھون ڈالا

امیٹھی کے بعد بجنور میں برسرعام بی ایس پی لیڈر حاجی احسان اور ان کے بھانجے کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں دہشت کا ماحول ہے اور ریاست میں بڑھ رہے جرائم پر لوگ متفکر ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

اتر پردیش کی یوگی حکومت میں بے خوف بدمعاشوں نے ایک بار پھر اپنی دہشت لوگوں کے دلوں میں بڑھا دی۔ لوٹ پاٹ اور قتل کی خبریں روزانہ سرخیاں بنتی ہی رہتی ہیں لیکن امیٹھی کے بعد بجنور میں دن دہاڑے سیاسی لیڈر کے قتل نے علاقے میں دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ لگاتار بڑھ رہے جرائم پر لوگ متفکر ہیں اور خوف کے عالم میں مبتلا ہیں۔ دراصل بہوجن سماج پارٹی کے مسلم لیڈر حاجی احسان اور ان کے بھانجے شاداب کو گولی سے بھون کر انھیں موت کی نیند سلا دیا گیا۔ واقعہ نجیب آباد تھانہ حلقہ کا ہے جہاں موٹر سائیکل پر سوار تین بدمعاشوں نے 28 مئی کو پراپرٹی ڈیلر حاجی احسان کو ان کے بھانجے کے ساتھ دفتر میں نشانہ بنایا۔

Published: undefined

بتایا جا رہا ہے کہ حاجی احسان (55 سال) اپنے بھانجے شاداب (28) کے ساتھ تھانہ نجیب آباد میں گرودوارے کے قریب واقع ایک احاطہ میں اپنے پراپرٹی کاروبار کے دفتر میں بیٹھے ہوئے تھے۔ اسی درمیان دوپہر تقریباً ڈھائی بجے دو لڑکے ہاتھ میں مٹھائی کا ڈبہ لیے اندر اور بی ایس پی لیڈر حاجی احسان سے نام پوچھا پھر ڈبے سے پستول نکال کر ان پر گولیاں چلا دیں۔

Published: undefined

حاجی احسان کے بھانجے شاداب نے بدمعاشوں کو روکنے کی کوشش کی تو انھوں نے اس پر بھی گولیاں چلا دیں۔ حملے میں حاجی اور شاداب دونوں کی موت ہو گئی۔ پولس نے بتایا کہ واقعہ کو انجام دے کر تینوں بدمعاش فرار ہو گئے۔ مقامی پولس کے مطابق ابھی تک حاجی احسان سے کسی کی دشمنی کی بات سامنے نہیں آئی ہے لیکن قاتلوں کی تلاش کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

Published: undefined

قتل کی خبر ملتے ہی پولس موقع پر پہنچ گئی اور معاملے کی تفتیش شروع ہو گئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق واردات کے وقت حاجی حسن اپنے دفتر میں ایک مذہبی کتاب پڑھ رہے تھے۔ گولیاں لگنے کے بعد حاجی احسان اور ان کے بھانجے شاداب کو فوراً اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined