وارانسی: مؤ ضلع کی گھوسی سیٹ سے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ اتُل رائے کو وارانسی کی ایک عدالت نے عصمت دری کے معاملہ میں بری کر دیا ہے۔ مبینہ عصمت دری متاثرہ نے ایک سال قبل سپریم کورٹ کے سامنے خودسوزی کی کوشش کی تھی۔
بلیا کی ایک خاتون جو کہ کالج کی طالبہ تھی، نے 2019 میں وارانسی کے لنکا پولیس اسٹیشن میں نینی جیل میں قید رکن پارلیمنٹ اتل رائے کے خلاف عصمت دری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ بعد ازاں یہ الزام لگانے والی خاتون اور اس کے ایک دوست نے سپریم کورٹ کے سامنے خودسوزی کر لی تھی، جس کے بعد دنوں کی موت ہو گئی تھی۔
Published: undefined
اسپیشل جج سیارام چورسیا نے ہفتہ کو صبح تقریباً 10.30 بجے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے یہ فیصلہ سنایا۔ تاہم گھوسی رکن پارلیمنٹ اتل رائے ابھی جیل سے رہا نہیں ہو سکیں گے کیونکہ ان کے خلاف لکھنؤ میں بھی مقدمہ زیر سماعت ہے۔ خاتون کے وکیل راجیش یادو نے کہا کہ فیصلہ ابھی زبانی طور پر ہی سنایا گیا ہے اور آرڈر کی کاپی میں ترمیم کی جا رہی ہے۔ کاپی موصول ہونے کے بعد ہی صاف ہو پائے گا کہ اتل رائے کو کس بنیاد پر رہا کیا گیا ہے۔
Published: undefined
اتل رائے نے جون 2019 میں لوک سبھا کا الیکشن جیتنے کے بعد وارانسی کورٹ میں خودسپردگی کی تھی۔ اس وقت سے وہ جیل میں قید ہیں اور اس وقت وہ الہ آباد کی نینی سنٹرل جیل میں ہیں۔
عصمت دری کا الزام عائد کرنے والی طالبہ اور اس کے دوست نے اگست 2021 میں سپریم کورٹ کے سامنے خودسوزی کر لی تھی، جنہیں بری طرح سے جھلسی ہوئی حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں پہلے طالبہ کے دوست اور اس کے بعد اس نے دم توڑ دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز