لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بھتیجے آکاش آنند کو اپنا سیاسی جانشین قرار دیا ہے۔ آکاش بی ایس پی کے نیشنل کوآرڈینیٹر بھی ہیں۔ آکاش کا سیاسی سفر سال 2017 میں اس وقت شروع ہوا تھا، جب مایاوتی نے ایک عظیم الشان جلسہ عام کے دوران آکاش آنند متعارف کرایا تھا۔ آکاش نے بزنس ایڈمنسٹریشن (ایم بی اے) میں ماسٹرز کیا ہے۔
Published: undefined
آکاش آنند 2019 میں مایاوتی کی لوک سبھا مہم کے دوران ایک نمایاں چہرہ تھے۔ تجربہ کار لیڈر نے آج پارٹی کی ایک اہم میٹنگ میں اعلان کیا کہ آکاش آنند ان کے جانشین ہوں گے۔ یہ فیصلہ بی ایس پی سے لوک سبھا ایم پی دانش علی کی معطلی کے ایک دن بعد لیا گیا ہے۔ دانش علی پر حال ہی میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی نے نازیبا تبصرے کئے تھے۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ دانش علی نے بھی ایوان میں غیر مہذب زبان کا استعمال کیا تھا۔
Published: undefined
مایاوتی، جو ہمیشہ سے کنبہ پروری کی سیاست کی نقاد رہی ہیں، نے 2019 میں اپنے بھائی آنند کمار کو پارٹی کا قومی نائب صدر مقرر کیا تھا اور اپنے بھتیجے آکاش کو قومی رابطہ کار بنایا تھا۔ مایاوتی نے آج بی ایس پی لیڈروں کے ساتھ آئندہ لوک سبھا انتخابات 2024 کے سلسلے میں ایک اہم میٹنگ کی۔ مایاوتی نے حال ہی میں قائم اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد 'انڈیا' کا حصہ بننے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ بی ایس پی نے واضح کر دیا ہے کہ وہ دونوں بڑے اتحادوں کا حصہ نہیں بنے گی اور اگلے لوک سبھا انتخابات اکیلے ہی لڑے گی۔
Published: undefined
سیاسی جانشین کا اعلان کرنے کے بعد مایاوتی کے سیاسی مستقبل کو لے کر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ کیا مایاوتی اب فعال سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرلیں گی؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ بی ایس پی کے لیے بڑا دھچکا ہوگا، کیونکہ فی الحال پارٹی کی پہچان صرف مایاوتی سے ہے۔ تاہم ابھی تک سرکاری طور پر یہ اطلاع نہیں ملی ہے کہ آکاش آنند کو پارٹی میں کون سی نئی ذمہ داری دی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined