کرتار پور میں ایک دل کو چھو لینے والے واقعہ کے دوران 75 سال قبل جدا ہو گئے ایک بھائی اور اس کی بہن کی دوبارہ ملاقات ہوئی۔ بھائی بہن 1947 کی اس المناک تقسیم کے نتیجے میں جدا ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے پاکستان وجود میں آیا۔ دونوں ضعیف اور کمزور بھائی بہن نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہفتہ 20 مئی کو گرودوارہ دربار صاحب کرتار پور میں ملاقات کی۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق 81 سالہ مہندر کور نے اپنے خاندان کے ساتھ کرتار پور کوریڈور کے ذریعے ہندوستان سے کرتارپور گرودوارہ تک کا سفر کیا۔ جبکہ ان کے جدا ہو چکے 78 سالہ بھائی شیخ عبدالعزیز پاکستان مقبوضہ کشمیر سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ تشریف لائے۔
Published: undefined
بہن بھائی کی ویڈیو پی ایم یو (پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ) کرتارپور آفیشل نے ٹوئٹر پر شیئر کی، جس میں دونوں کو ایک دوسرے سے گلے لگتے دیکھا جا سکتا ہے۔ دونوں کو خوشی کے جذبات سے سرشار دیکھا جا سکتا ہے، کیوں دونوں کی ملاقات ایک عرصہ بعد ہوئی اور وہ اپنے والدین کو بھی کھو چکے ہیں۔
Published: undefined
ڈان کی رپورٹ کے مطابق 1947 کی تقسیم کے دوران پنجاب میں رہنے والے سردار بھجن سنگھ کا خاندان المناک طور پر علیحدہ ہو گیا تھا۔ تقسیم کے بعد عزیز پاکستان مقبوضہ کشمیر منتقل ہو گئے جبکہ ان کے خاندان کے دیگر افراد ہندوستان میں ہی رہے۔
Published: undefined
عزیز نے بتایا کہ انہوں نے اپنے خاندان سے علیحدہ ہونے کے بعد کئی سال تکالیف میں گزارے۔ انہوں نے انہیں تلاش کرنے کی کوشش کی، لیکن اپنے گمشدہ والدین کے بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکی۔ انہوں نے کم عمری میں ہی شادی کی، لیکن ہمیشہ اپنے والدین اور دیگر رشتہ داروں سمیت اپنے خاندان کے دوسرے افراد سے ملاقات کی خواہش کرتے رہے۔
Published: undefined
خاندان کے افراد نے ویڈیو میں انکشاف کیا کہ انہیں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظر آئی جس میں ایک ایسے شخص کی تفصیلات فراہم کی گئیں جو تقسیم کے دوران اپنی بہن سے الگ ہو گیا تھا۔ دونوں خاندان اس پوسٹ کے ذریعے رابطہ میں آئے اور پتہ چلا کہ مہندر اور عزیز حقیقتاً جدا ہو چکے بھائی-بہن ہیں۔ خوشی سے سرشار مہندر کور بار بار اپنے بھائی کو گلے لگاتی رہی اور ان کے ہاتھ چومتی رہیں۔
Published: undefined
اس خوبصورت تقریب کے موقع پر کرتارپور انتظامیہ نے دونوں خاندانوں کو پھولوں کے ہار پہنائے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ مہندر نے ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں کی تعریف کرتے ہوئے کرتارپور کوریڈور منصوبے پر اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ راہداری کھوئے ہوئے لوگوں کی کہانیوں کے ساتھ خاندانوں کو مزید ملاتی رہے گی۔
Published: undefined
اسی طرح کے ملن اور محبت کی ایسی ہی کہانیوں کے لیے کرتار پور راہداری کو محبت، امن اور اتحاد کی راہداری بھی کہا جاتا ہے۔ پچھلے سال جنوری میں دو الگ ہوئے بھائی راہداری میں دوبارہ مل گئے تھے۔ 80 سالہ محمد صدیق اور 78 سالہ حبیب ایک دوسرے سے جذباتی ملاقات میں ملے جہاں انہوں نے خوشی کے موقع پر نمناک آنکھوں سے ایک دوسرے کو دیکھا اور گلے لگایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined