برازيليا: وزیر اعظم نریندر مودی نے 11 ویں برکس سمٹ سے پہلے یہاں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، چین کے صدر شی جن پنگ اور برازیل کے صدر جائر میسس بولسونارو سے الگ الگ دو طرفہ بات چیت کی۔
Published: undefined
وزارت خارجہ کے مطابق پی ایم مودی کی پہلی ملاقات پوٹن سے ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے وزیر اعظم کے ولاديووستك دورہ کے بعد ہندوستان روس تعلقات میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔ دونوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ 2025 تک باہمی تجارت 25 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف پہلے ہی حاصل ہو چکا ہے۔ انہوں نے طے کیا کہ اگلے سال پہلے دو علاقائی فورم کا انعقاد کیا جائے گا جس میں علاقے کی شراکت اور باہمی پارٹنرشپ ہوگی۔ دونوں رہنماؤں نے پٹرولیم اور قدرتی گیس، سول نیوکلیئر توانائی، ریلوے اور دفاع کے شعبہ میں تعاون میں اضافہ پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ پوٹن نے وزیر اعظم کو اگلے سال روس کے یوم فتح کے موقع پر ماسكو آنے کے لئے مدعو کیا۔
Published: undefined
مودی کی دوسری ملاقات برازیل کے صدر بولسونارو سے ہوئی جس میں مودی نے ان کو اگلے سال 26 جنوری کو یوم جمہوریہ کی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور شامل ہونے کے لئے دعو ت دی جسے بولسونارو نے قبول کر لیا۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور برازیل کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو وسیع کرنے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے زرعی سامان، جانوروں کے پالنے، فصل ہونے کے بعد کام آنے والی ٹیکنالوجی اور بائیو ایندھن بنانے کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
Published: undefined
برازیل کے صدر نے کہا کہ ان کے ساتھ ایک بڑا کاروباری وفد بھی ہندوستان آئے گا۔ مودی نے برازیل آنے والے ہندوستانی شہریوں کو ویزا سے چھوٹ دئیے جانے کے فیصلے کے لئے بولسونارو کا شکریہ ادا کیا۔
Published: undefined
چین کے صدر سے ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے چنئی میں دوسری غیر رسمی سربراہی مذاکرات کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا اور نئی تجارت اور اقتصادی معاملات پر اعلی سطحی اجلاس جلد ہی منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے عالمی تجارتی تنظیم، برکس اور علاقائی مجموعی اقتصادی شراکت (آرسیپ) کے بارے میں بھی اہم تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور چین کے سرحدی مسئلہ پر خصوصی نمائندے سطح کی بات چیت آگے بڑھانے اور جلد ہی اگلا اجلاس منعقد کرنے کے لئے بھی رضامندی کا اظہار کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined