تریپورہ میں کووڈ-19 انفیکشن کی جانچ میں پازیٹو نہیں پائے جانے کے بعد بھی ایک شخص کا سماج نے بائیکاٹ کر دیا۔ سرکاری افسران نے اس بات کی جانکاری دی۔ کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ میں رپورٹ کے نگیٹو آنے کے بعد بھی ایک 37 سالہ شخص کے پڑوسیوں نے اسے اس کے ہی گھر میں داخل نہیں ہونے دیا جس کے بعد اسے جبراً تریپورہ صحت افسران کے ذریعہ قائم کیے گئے کوارنٹائن سنٹر میں جانا پڑا۔
Published: undefined
آسام میں پھنسے گوبندا دیب ناتھ نے 30 ہزار سے زیادہ روپے خرچ کر کے ایک کار کرایہ پر لی اور تین دن بعد آخر میں تریپورہ کی راجدھانی اگرتلہ کے باہری علاقے میں واقع جوئے نگر میں اپنی رہائش پر پہنچے۔ اگرتلہ میں ایک میکانیکل ورکشاپ پر کام کرنے والے دیب ناتھ حال ہی میں اپنے والد کے ساتھ گواہاٹی گئے تھے۔ جب وہ جوئے نگر واقع اپنی رہائش پر اتوار کی شب پہنچے تو ان کے لیے ایک نیا جدوجہد شروع ہو گیا۔
Published: undefined
مغربی تریپورہ کی ضلع صحت افسر سنگیتا چکرورتی نے کہا کہ "پانچ ہزار سے زیادہ لوگوں نے دیب ناتھ کو اپنے گھر میں داخل ہونے سے روکا۔ پولس اور صحت افسران نے اس کے پڑوسیوں کو خاموش کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ زیادہ مشتعل ہو گئے اور انھوں نے ہمیں بھی پریشان کرنے کی کوشش کی۔" انھوں نے کہا کہ "ہم نے کئی گھنٹوں تک لوگوں کو سمجھایا کہ دیب ناتھ کا ٹیسٹ کرایا گیا ہے اور وہ کووڈ-19 انفیکشن کا شکار نہیں ہے۔ لیکن مقامی لوگ بات سننے کو تیار ہی نہیں تھے۔" سنگیتا نے مزید کہا کہ "کوئی دیگر متبادل نہیں ہونے کی وجہ سے ہم دیب ناتھ کو اتوار کی دیر شب اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن اینڈ رورل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (ایس آئی پی اے آر ڈی) کے تنظیمی انسٹی ٹیوشنل کوارنٹائن سنٹرل میں لے گئے۔"
Published: undefined
صحت افسر نے کہا کہ "دیب ناتھ کو ان کے اپنے ہی گھر میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین کو طاق پر رکھ کر بڑی تعداد میں پاس کے لوگ بھیڑ بنا کر اکٹھا ہو گئے۔" گوبندا دیب ناتھ کی حاملہ بیوی ممپی دیب ناتھ نے حالات کو سمجھتے ہوئے اپنے شوہر کو انسٹی ٹیوشنل کوارنٹائن جانے کی صلاح دی۔ اس کی ایک جوان بیٹی بھی ہے۔
Published: undefined
پورے تنازعہ سے حیران ہوئے موجودہ انسٹی ٹیوشنل کوارنٹائن میں رہ رہے دیب ناتھ نے کہا کہ "مجھے کورونا انفیکشن نہیں ہے، لیکن پھر بھی سبھی نے میرے ہی گھر میں مجھے داخل ہونے سے روکا اور دور جانے کو کہا۔ میں ایسے میں کیا کہہ اور کر سکتا ہوں؟"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز