لکھنؤ: ترپردیش کے ضلع کانپور میں آٹھ پولیس اہلکار کے قتل کا کلیدی ملزم ہسٹری شیٹر وکاس دوبے کی گرفتاری پر انعامی رقم ڈھائی لاکھ روپئے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپئے کر دی گئی ہے۔ وکاس دوبے کا سراغ دینے والے کو یہ انعامی رقم فراہم کی جائے گی، اسی کے ساتھ وکاس اتر پردیش کا سب سے خطرناک مجرم بن گیا ہے۔
اڈیشنل چیف سکریٹری اونیش اوستھی نے بدھ کو یہاں بتایا کہ چوبے پور کے بکرو گاؤں باشندہ وکاس دوبے کو گرفتار کرنے یا اس کی صحیح اطلاع دینے پر اب پانچ لاکھ روپئے کی رقم بطور انعام دی جائےگی۔ چھ دنوں کے اندر یہ تیسری بار ہےجب حکومت نے شاطر بدمعاش کی گرفتاری پر انعامی رقم میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اس سے پہلے اس پر 25 پھر 50 ہزار اور اس کے بعد ڈھائی لاکھ روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔
Published: undefined
پولیس کی تقریباً 50 ٹیمیں اترپردیش کے علاوہ دیگ ریاستوں میں وکاس کی تلاش میں مشغول ہیں۔ اس کے تین ساتھیوں کو پولیس نے اب تک مڈھ بھیڑ میں ہلاک کر دیا ہے جبکہ دو خواتین سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ کانپور کے ایس ایس پی دنیش کمار پی نے انعام کی رقم کے ضمن میں پوچھے گئےسوال پر کہا کہ انعام کی رقم بڑھانے کا فیصلہ لکھنؤ پولیس دفتر سے ہوتا ہے لیکن شاطر بدمعاش کی گرفتاری اور اس کو انجام تک پہنچانے کے لئے پولیس کسی بھی حد تک جائے گی اور اسے جلد ہی قانون کے شکنجے میں جکڑ لیا جائے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ جمعرات اور جمعہ کی دیر رات چوبے پور کے بکرو گاؤں می قتل کی کوشش کے معاملے میں وکا س دوبے کو گرفتار کر نے گئی پولیس ٹیم پر بدمعاشوں نے فائرنگ کر دی تھی۔ اس واردات میں ڈی ایس پی بلہور دویندر کمار مشر سمیت 8 پولیس اہلکار مارے گئے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز