چھتیس گڑھ کے جشپور ضلع واقع پتھل گاؤں میں جمعہ کو درگا پوجا کے ویسرجن جلوس میں جا رہے لوگوں کو تیز رفتار سومو کار سے روندنے کے معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں گانجا اسمگلر بتائے جا رہے ہیں۔ اس دردناک واقعہ میں گورو اگروال نامی ایک نوجوان کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مجموعی طور پر اب تک چار ہلاکتوں کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ درجن بھر افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے چار کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
اس واقعہ کے بارے میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ جش پور کا اقعہ بہت افسوسناک اور دردناک ہے۔ قصورواروں کو فوراً گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پہلی نظر میں قصوروار نظر آ رہے پولیس افسران پر بھی کارروائی ہوئی ہے۔ جانچ کے حکم صادر کر دیے گئے ہیں، کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے مہلوکین کے لیے دعائے خیر بھی کی۔
Published: undefined
جشپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ وجے اگروال نے بتایا کہ اندھادھند رفتار میں کار چلانے والے ملزم نوجوان اور اس کے ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کار سے بڑی مقدار میں گانجا بھی ملا ہے۔ دونوں مدھیہ پردیش کے رہنے والے ہیں اور وہ چھتیس گڑھ سے جا رہے تھے۔ واقعہ کے بارے میں عینی شاہدین کا دعویٰ ہے کہ کار ڈرائیور نے جان بوجھ کر بھیڑ میں تیز رفتار گاڑی دوڑا دی۔ اس حادثہ کا ایک بے حد خوفناک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔ دونوں ملزمین کے پکڑے جانے کے بعد ناراض بھیڑ نے کار کو آگ کے حوالے کر دیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جو نوجوان کار چلا رہا تھا، وہ پہلے بھی بازار میں لاپروائی سے ڈرائیونگ کرتا تھا اور اسے لے کر کئی بار لوگوں نے اسے ٹوکا بھی تھا۔
Published: undefined
بتایا گیا ہے کہ پتھل گاؤں میں دوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے درگا پوجا کا ویسرجن جلوس گاجے باجے کے ساتھ نکل رہا تھا۔ اسی درمیان میرون رنگ کی ایک سومو تقریباً 100 سے 120 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے بھیڑ پر چڑھ گئی۔ رفتار اتنی تیز تھی کہ کار کے سامنے آئے لوگ فٹ بال کی طرح دور جا گرے۔ کچلے گئے لوگوں میں 21 سالہ گورو اگروال نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔ اس واقعہ کے بعد مقامی لوگوں کا غصہ پھوٹ پڑا۔ انھوں نے حادثے میں مہلوک نوجوان کی لاش کے ساتھ پتھل گاؤں قصبے سے گزرنے والے گملا-کٹنی ہائیوے کو جام کر دیا۔ بعد میں پولیس کے سمجھانے پر وہ پرسکون ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز