ممبئی: بامبے ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے ناندیڑ اور اورنگ آباد اضلاع کے سرکاری اسپتالوں میں بڑی تعداد میں مریضوں کی موت کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی کے جسٹس اپادھیائے اور جسٹس عارف ڈاکٹر کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ یہ اموات عملے یا ادویات کی کمی کی وجہ سے نہیں ہو سکتیں۔ عدالت نے یہ بات وکیل موہت کھنہ کے خط کا نوٹس لیتے ہوئے کہی۔
Published: undefined
موہت کھنہ نے اپنے خط میں 30 ستمبر سے 3 اکتوبر کے درمیان ڈاکٹر شنکر راؤ چوان گورنمنٹ میڈیکل کالج، ناندیڑ میں 16 شیر خوار (اب 35) اور اورنگ آباد ویلی گورنمنٹ میڈیکل کالج اور اسپتال میں 18 اموات سمیت 31 اموات کے غیر معمولی واقعات کا نوٹس لیا۔ حوالہ دیا گیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ان واقعات کی وجہ سے لوگوں کی صحت کے حوالے سے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
Published: undefined
ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ جنرل بیرندر صراف نے کیس کے بارے میں معلومات دینے کی پیشکش کی، جس پر مزید سماعت ہوگی۔ ججوں نے ریاست میں صحت کے لیے بجٹ مختص کرنے اور مختلف طبی، ماہر اور دیگر عملے کی دستیابی اور اسامیوں کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی۔
Published: undefined
بامبے ہائی کورٹ میں ان معاملات کے سامنے آنے کے بعد، ناگپور کے سرکاری میو اسپتال میں 24 گھنٹوں میں مزید 25 اموات کی اطلاع ملی۔ سرکاری اسپتالوں میں ہونے والی اموات کے سلسلہ میں اپوزیشن نے ریاستی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اپوزیشن لیڈر وجے وڈیٹیوار (کانگریس، اسمبلی) اور امباداس دانوے (شیو سینا-یو بی ٹی، کونسل) نے بھی بدھ کو متاثرہ اسپتالوں کا دورہ کیا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ اپوزیشن جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں نے وزیر صحت تانا جی ساونت کی برطرفی یا استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز